سانحہ پشاورکے بعد اب پوری قوم آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی طرف دیکھ رہی ہے۔الطاف حسین
جنرل راحیل شریف شہریوں کی جان ومال کے تحفظ اورپورے ملک کودہشت گردوں سے پاک کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں
پشاورکے المناک قومی سانحہ نے پوری قوم کو متحد کردیا ہے ،پوری قوم دہشت گردی کے خلاف ایک ہوگئی ہے
آرمی پبلک اسکول پر ہونیوالے حملے میں طالبان دہشت گردوں کواندرکے کچھ لوگوں کی مدد اور رہنمائی حاصل تھی، آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل رضوان اختر اسکی تحقیقات کرائیں
عمران خان نوازشریف سے معاملات طے کرکے خودبنی گالہ روانہ ہوگئے جبکہ کارکنوں اورخواتین کوروتاہواچھوڑگئے جوانتہائی افسوسناک ہے، عمران خودکولبرل کہتے ہیں مگر انہوں نے ابھی تک طالبان کانام لیکراس کی مذمت تک نہیں کی
میں ایساپاکستان چاہتاہوں جہاں ہرفقہ، ہر مسلک حتیٰ کہ غیرمسلموں کی عبادت گاہوں کی بھی حفاظت ہو
احمدیوں، پارسیوں اوردیگر مذہبی اقلیتوں کوبھی پاکستانی شہری کی حیثیت سے زندہ رہنے اوراپنے عقائدکے مطابق زندگی گزارنے کاحق ہے
اگراہل تشیع کافرہیں توپھر قائداعظم اورانکے بنائے ہوئے پاکستان کے بارے میں آپ کیاکہیں گے؟ قائداعظم محمدعلی جناح خود خوجہ اثنائے عشری شیعہ تھے،ان کاانتقال ہواتوان کی دونمازجنازہ اداکی گئیں
آرمی چیف اورآئی ایس آئی کے سربراہ پنجاب میں ایم کیوایم کے رہنماؤں کے قاتلوں کوگرفتار کرائیں،موجودہ حکومت کے لوگ لشکرجھنگوی، سپاہ صحابہ ، طالبان اور داعش کوسپورٹ کرتے ہیں، سانحہ پشاورکے حوالے سے خصوصی انٹرویومیں اظہارخیال
لندن۔۔۔ 18 دسمبر2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ سانحہ پشاورکے بعد اب پوری قوم کی امیدصرف مسلح افواج سے ہے اورپوری قوم اب چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کی طرف دیکھ رہی ہے اوران سے کہہ رہی ہے کہ شہریوں کی جان ومال کے تحفظ اورپورے ملک کودہشت گردوں سے پاک کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں۔ انہوں نے یہ بات سانحہ پشاورکے حوالے سے دیے گئے ایک خصوصی انٹرویومیں کہی۔ انہوں نے پشاورمیں آرمی پبلک اسکول میں معصوم طلبہ وطالبات ، اساتذہ اورعملے کے بہیمانہ قتل عام کے واقعہ کی ایک بارپھرشدیدالفاظ میں مذمت کی اورسانحہ کے شہداء کے لواحقین ، ان کے احباب سے دلی تعزیت کرتے ہوئے کہاکہ اس سانحہ پر پوری قوم کے دل خون کے آنسورورہے ہیں ۔ اس المناک قومی سانحہ نے پوری قوم کو متحد کردیا ہے اوروہ اس دہشت گردی کے خلاف ایک ہوگئی ہے۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ اس سے قبل بھی پولیس اور ایف سی کی چوکیوں، فوج، نیوی، فضائیہ کے ہیڈکوارٹرز، جی ایچ کیواوردیگرحساس مقامات پر دہشت گردوں نے حملے کئے اورمسلح افواج کے افسروں اورجوانوں سمیت ہزاروں بے گناہ افراد کوشہیدکیالیکن فوج کی ماضی کی قیادت نے اس دہشت گردی کی روک تھام کیلئے اس طرح کا جراتمندانہ ایکشن نہیں کیاجس طرح موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف شمالی وزیرستان میں طالبان دہشت گردوں کاصفایاکرنے کیلئے کررہے ہیں اوررات دن اس میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت مذہبی انتہا پسند جماعتوں کوسپورٹ کرتی ہے، انہیں مالی مددفراہم کرتی ہے،وہ طالبان دہشت گردوں کانام تک لینے کیلئے تیارنہیں ہے ۔ گزشتہ روزکے اجلا س میں بھی خانہ پری کی گئی ہے۔ ایسے میں قوم کی واحدامید چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل رضوان اختر سے ہے کہ وہ پورے ملک سے دہشت گردوں کاصفایا کرنے کیلئے مزید ٹھوس
اقدامات کریں گے۔جناب الطا ف حسین نے کہاکہ جی ایچ کیو، نیول بیس مہران اورکامرہ ایئربیس پرطالبان کے دہشت گردحملوں کی طرح پشاورمیں آرمی پبلک اسکول پر ہونیوالے انتہائی ہولناک حملے اورقتل عام کے واقعہ میں بھی طالبان دہشت گردوں کواندرکے کچھ لوگوں کی مدد اور رہنمائی حاصل تھی لہٰذا آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل رضوان اختر ان اطلاعات کی تحقیقات کرائیں اوردیکھیں کہ ہماری صفوں میں کون لوگ ملے ہوئے ہیں ۔جناب الطا ف حسین نے گزشتہ روز ایم کیوایم کے چینیوٹ ڈسٹرکٹ کے نائب صدر اصغر عباس جعفری کے بہیمانہ قتل کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس سے قبل لاہورمیں ایم کیوایم کی رکن قومی اسمبلی طاہرہ آصف اورایم کیوایم سیالکوٹ ڈسٹرکٹ کے نائب صدر باؤمحمدانورکوشہیدکیاگیا اورآج ایم کیوایم چینیوٹ کے نائب صدراصغرعباس جعفری کوبیدردی سے گولیاں مارکرشہیدکردیاگیا۔ پنجاب میں ایم کیوایم کے رہنماؤں اورکارکنوں کوچن چن کرقتل کیاجارہا ہے مگرحکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ لشکرجھنگوی، سپاہ صحابہ ، طالبان اور داعش کوموجودہ حکومت کے لوگ سپورٹ کرتے ہیں۔انہوں نے آرمی چیف اورآئی ایس آئی کے سربراہ سے اپیل کی کہ اصغرعباس جعفری، باؤ محمدانور اور محترمہ طاہرہ آصف کے قاتلوں کوگرفتارکیاجائے ۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے عہدیداروں کے بہیمانہ قتل کے خلاف کل پورے پنجاب میں سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے اوربازؤں پرسیاہ پٹیاں باندھی جائیں گی۔جناب الطا ف حسین نے کہاکہ عمران خان نے اپنے مفادکیلئے نوازشریف سے معاملات طے کرلئے اورمک مکا کرکے خودبنی گالہ روانہ ہوگئے جبکہ اپنے کارکنوں، نوجوانوں اوربہنوں بیٹیوں کوروتاہواچھوڑگئے جوانتہائی افسوسناک ہے ۔اس پر تحریک انصاف کے کارکنوں کوخودسوچناچاہیے ۔انہوں نے کہاکہ عمران خودکولبرل کہتے ہیں جبکہ انہوں نے ابھی تک طالبان کانام لیکراس کی مذمت تک نہیں کی۔ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ میں کرپشن فری سوسائٹی اورملک کودہشت گردوں سے پاک دیکھناچاہتاہوں، میں ایساپاکستان چاہتاہوں جہاں ہرفقہ، ہر مسلک حتیٰ کہ غیرمسلموں کی عبادت گاہوں کی بھی حفاظت ہو۔ ہندو، سکھ ، عیسائی کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں انہیں بحیثیت پاکستانی آزادی کے ساتھ گزارنے کاحق حاصل ہو۔ اسی طرح احمدی جنہیں غیرمسلم قراردیدیاگیاہے ان کی بھی عبادت گاہیں اورجان ومال محفوظ نہیں ہے۔ احمدیوں، پارسیوں، اوردیگر مذہبی اقلیتوں کوبھی پاکستانی شہری کی حیثیت سے زندہ رہنے اوراپنے عقائدکے مطابق زندگی گزارنے کاحق ہے ، لہٰذاانکی عادت گاہوں کونہ جلایا جائے اور ان کی جان ومال سے نہ کھیلاجائے بلکہ ان کی حفاظت کرناحکومت کافرض ہے ۔ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ بعض مذہبی انتہاپسند عناصر یہ قرار دیتے ہیں کہ اہل تشیع مسلمان نہیں ہیں۔ اگرایساہے توپھرپاکستان بھی مسلمان نہیں اوراسلام کاقلعہ نہیں۔ اگراہل تشیع کافرہیں توپھر بانی ء پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح اورانکے بنائے ہوئے پاکستان کے بارے میںآپ کیاکہیں گے کیونکہ قائداعظم محمدعلی جناح خود خوجہ اثنائے عشری شیعہ تھے،ان کا انتقال ہواتوان کی دونمازجنازہ اداکی گئیں، ایک مولاناشبیراحمدعثمانی نے پڑھائی اوردوسری ایک شیعہ عالم نے پڑھائی۔ انہوں نے کہاکہ اسلام میں مسلک کے اعتبارسے پانچ بڑے امام گزرے ہیں جن میں امام مالکؒ ، امام شافعیؒ ، امام حنبلؒ ،امام ابوحنیفہؒ اور حضرات امام جعفرصادق ؒ شامل ہیں لیکن ان میں سے کسی بھی امام نے ایک دوسرے کو یاان کے ماننے والوں کوکافرنہیں کہا لہٰذا ہمیں بھی فقہ اورمسلک کی بنیادپر ایک دوسرے سے جھگڑنانہیں چاہیے۔ہم سب ایک اللہ ،ایک رسولؐ اورایک قرآن کے ماننے والے ہیں لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم آپس میں فرقہ وارنہ ہم آہنگی قائم کریں اورایک دوسرے کااحترام کریں ۔ انہوں نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ تمام فقہوں اورمسالک کے ماننے والوں کے درمیان پیارمحبت اوراتحادقائم کردے۔