جناح گراؤنڈ میں جنرل ورکرز اجلاس سے الطاف حسین کے خطاب کا پہلا حصہ
جناب الطاف حسین کا خطاب جاری ہے
اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہا کہ مسلسل پے درپے آنے والے نئے نئے حادثات اور مصروفیات کے سبب تنظیم نو میں کچھ تاخیر ہوگئی جس کی وجہ سے بہت سی خرابیاں سامنے آئیں ۔ میں بھی حالات کے سبب صبروتحمل سے کام لیتا رہا لیکن اب میرے لئے یہ ضروری ہوگیا کہ میں عوام ، کارکنان اورہمدردوں جو آنکھ بند کرکے ایم کیوایم کو سپورٹ دیتے رہے ہیں وہ اپنی ہی تنظیم کے بعض عناصر کی غلطیوں اور کوتاہیوں کا نشانہ بن کر مشکلات کا شکار ہوں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے قیام پاکستان سے آج تک عوام کو درپیش مسائل دورکرنے اور عوام کو بہتر زندگی فراہم کرنے کیلئے یہ تحریک بنائی تھی، ہماری سوچ وفکراور فکری نشستوں میں کبھی یہ درس نہیں دیا گیا کہ آپ کے ہاتھوں کسی بھی فرد کو کوئی گزند پہنچے ، میری ہمیشہ یہ تعلیمات رہی ہیں کہ کوئی کارکن سماجی برائیوں میں نہ پڑے ، تنظیمی نظم وضبط کی خلاف ورزی نہ کرے اوربے ایمانی ودھوکہ بازی سے دوررہے۔
جناب الطاف حسین نے سانحہ 26 اور27 مئی پکا قلعہ حیدرآباد کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ آج سانحہ پکا قلعہ حیدرآباد کے شہداء کی 23 ویں برسی ہے ۔ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ تمام شہداء کے درجات بلند فرمائے اور سوگوارلواحقین کو صبرجمیل دے ۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے حق پرست شہداء کی قربانیوں کو قبول کرتے ہوئے آج ایک مرتبہ پھر ہمیں اپنی غلطیوں کے ازالے کا موقع دیا ہے ۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں عوام کے مسائل اور ان کے دکھ درد دورکرنے کا موقع دے اور ہماری مدد فرمائے تاکہ ہم مسائل کا شکار عوام کی بہتر سے بہتر خدمت کرسکیں۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں نے ایم کیوایم کے آئین کے تحت تفویض کردہ اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے مرکزی رابطہ کمیٹی اور کراچی تنظیمی کمیٹی کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ آج میں تمام شعبہ جات کی تنظیم نو کا اعلان نہیں کرسکتا کیونکہ اس مرتبہ بہت چھان پھٹک کرکے تحریکی ساتھیوں کی تجاویز سامنے رکھتے ہوئے ایک ایک فرد کا چناؤ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے دعا کی کہ جن لوگوں کا آج چناؤ کیا گیا ہے اللہ تعالیٰ ان کو ایماندار ، پرخلوص اوربے لوث انداز میں عوام اور کارکنان کی بلاامتیاز خدمت کرنے کا حوصلہ اورطاقت عطا فرمائے ۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم میں تطہیر کاعمل ابتداء ہی سے جاری ہے اور جو عناصر اپنے مقام ، منزل اورپوزیشن سے فائدے اٹھانے کا عمل کرتے ہیں اور ان سے متعلق شکایات موصول ہوتی ہیں تو ان شکایات کی تحقیقات کی جاتی ہے اور پھرانہیں تنظیم میں رکھنے ، خارج کرنے یا معطل کرنے کے فیصلے کئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ امرافسوسناک ہے کہ ہمارے لوگ پلاٹ ، چائنا کٹنگ اور ان گنت ایسی چیزوں میں ملوث ہوگئے جن کا تحریک اور تنظیم سے دوردور تک واسطہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم چارپانچ روز سے دن رات محنت کرتے ہوئے جس نتیجے پر پہنچے ہیں اس کا آج اعلان کرنے جارہے ہیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں یہ توفیق اور ہمت عطا فرمائی اور تحریک کو مکمل تباہی سے بچالیا۔ اس نیک کاوش میں میرے پرخلوص ، نیک اور ایماندار ساتھیوں کی معاونت شامل حال رہی۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ یہ بھی اللہ تعالیٰ کا فضل وکرم ہے کہ آج تحریکی ساتھی پہلے سے زیادہ مجھ پر اعتماد کرتے ہیں۔ جناب الطاف حسین نے اجلاس کے شرکاء سے دریافت کیا کہ آپ اللہ کو حاضر وناظر جان کر بتائیں کہ کیا میں نے کسی کوپلاٹ پر قبضہ کرنے یا کسی کے ساتھ ناجائز عمل کرنے کا نجی محفلوں ، فکری نشستوں یاکسی بھی سطح پر کبھی درس دیا؟ جس پر تمام شرکاء نے یک زبان ہوکر کہا’’ ہرگز نہیں‘‘ انہوں نے کہاکہ میں نے ہمیشہ تحریکی ساتھیوں کو برائیوں سے بچنے اور دور رہنے کا درس دیا ہے ۔ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے تحریک کو مزید خرابی کا شکار ہونے سے بچالیا اورآج میرادل گواہی دے رہا ہے کہ آج تحریک نے نئی زندگی پائی ہے اور اب یہ حق پرستی کی تحریک مزید سو گنا زیادہ قوت سے پھیلے گی ۔
(جاری ہے )