ایم کیوایم میں کرپشن اور سماجی برائیوں میں ملوث ہونے کی کوئی گنجائش نہیں ،اس بارے میں ایم کیوایم میں
زیروٹولیرنس کی پالیسی ہے۔الطا ف حسین
آج کے بعد ایم کیوایم کاکوئی ذمہ دار پلاٹ، پرمٹ، قبضہ میں ملوث ہوتا نظرنہیں آئے گا
کارکنان آپس میں ایک دوسرے کااحترام کریں ،عوام کے ساتھ شائستگی سے پیش آئیں اورلوگوں پر رعب ودبدبہ جمانے کارویہ ہرگز اختیار نہ کریں
تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی یا کراچی تنظیمی کمیٹی کے جن افراد کے نام نئی کمیٹی میں نہیں آئے انکے بارے میں انکوائری ہورہی ہے اورانہیں اصلاح کاوقت دیاجارہاہے۔جومعیار پر پورا اترے گا اوراپنی اصلاح کرے گااسے واپس بھی لایاجاسکتا ہے
تنظیم نوکے عمل کے نتیجے میں ایماندار لوگوں کولایاجائے گا، ہرجگہ بہتری نظرآئے گی
ذمہ داران وکارکنان بچت بازار، منگل بازار، جمعہ بازار ،کیبل وغیرہ جیسے معاملات میں ہرگز ملوث نہ ہوں،
جنرل ورکرزاجلاس سے قائدتحریک کے خطاب کادوسراحصہ
کراچی ۔۔26 مئی 2013ء
جناب الطاف حسین نے جنرل ورکرزاجلاس سے اپنے خطاب میں کہاکہ میں نے ہمیشہ کارکنوں کواساتذہ، والدین، بزرگوں اورخواتین کا احترام کرنے اورسماجی برائیوں سے دور رہنے کادرس دیا۔میں نے حال ہی میں کارکنو ں کوتلقین کی کہ وہ گٹکااورپان کھانا چھوڑدیں ۔میرے پاس جیل کچہری نہیں، میں کارکنوں کوصرف تلقین کرسکتا ہوں ۔ میں نے قدم قدم پر کارکنوں کی اصلاح کی کوشش کی لیکن اگرلوگ خودبرائیوں کاشکارہوجائیںیابرائیوں میں ایک دوسرے کوسپورٹ کریں تویہ میرے لئے انتہائی دکھ کی بات ہے۔انہوں نے کہاکہ انشاء اللہ آج کے بعد ایم کیوایم کاکوئی ذمہ دار پلاٹ، پرمٹ، قبضہ میں ملوث ہوتا نظرنہیں آئے گا اور ان کاموں سے اپنے آپ کوہرقیمت پر دور رکھے گا۔اگرکسی کے بارے میں یہ شکایات آئیں کہ وہ ان چیزوں میں ملوث پایاگیا توتحقیقات کی جائیں گی اور اس کے خلاف تنظیمی ڈسپلن کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ ایم کیوایم میں کرپشن اور سماجی برائیوں میں ملوث ہونے کی کوئی گنجائش نہیں ،اس بارے میں ایم کیوایم میں’’ زیروٹولیرنس ‘‘کی پالیسی ہے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ رابطہ کمیٹی کاکام کسی کارکن یاذمہ دار کے بارے میں شکایت ملنے پر اس کے بارے میں تنظیمی ڈسپلن کے تحت اخراج یامعطل کرنا ہے ۔تحریک کاکام اس کی اصلاح کرناہے، اصلاح نہیں ہوتی تواس کوخارج کیاجاتاہے۔ لیکن بعض افراداس پر طعنے کستے ہیں اورتحریک کے نام پراس سے اپنی ذاتی پرخاش نکالتے ہیں ۔ یہ میرادرس نہ کبھی تھا ، نہ کبھی ہوگا اورجو اس میں ملوث پایاگیااس کے خلاف بھی تنظیمی ڈسپلن کے تحت کارروائی کی جائے گی۔جناب الطا ف حسین نے یونٹوں اورسیکٹروں کے ذمہ داروں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ بچت بازار، منگل بازار، جمعہ بازار وغیرہ جیسے معاملات میں ہرگز ملوث نہ ہوں،یہ ایم کیوایم کے یونٹس اورسیکٹر کے کرنے کے کام نہیں ہیں۔اسی طرح یونٹس سیکٹرز کے ذمہ داران وکارکنان کیبل کے معاملات میں بھی ملوث نہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ کارکنان آزادہیں کہ اگرکہیں وہ غلط کام دیکھیں تو اس کی فوری شکایت کریں ۔ انٹرنیشنل سیکریٹریٹ میں بھی موصول ہونے والے فیکس کاایسانظام بنایاجارہاہے کہ شکایت کرنیوالے کانام رازمیں رہے، اگراس میں کسی نے بددیانتی کی تواس کوبھی تحریک سے خارج کردیاجائے گاخواہ وہ الطاف حسین کابھائی کیوں نہ ہو۔ جناب الطا ف حسین نے ایم کیوایم کے ذمہ داران وکارکنان کوتلقین کی کہ وہ آپس میں ایک دوسرے کااحترام کریں ،عوام کے ساتھ شائستگی سے پیش آئیں اورلوگوں پر رعب ودبدبہ جمانے کارویہ ہرگز
اختیار نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ بعض ذمہ داران اپنی شادیوں یاگھرکی دیگرتقریبات میں لاکھوں روپے خرچ کرتے ہیں اوروڈیروں جیسا طرزعمل اختیارکرتے ہیں۔انہوں نے رابطہ کمیٹی، تنظیمی کمیٹی، تمام سیکٹرز اورشعبہ جات کے ذمہ داران وکارکنان کوتلقین کی کہ وہ سادگی اپنائیں اورمیانہ روی اختیارکریں۔انہوں نے کارکنوں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ہرسطح پر تنظیم نوہوگی ،آپ میراساتھ دیجئے۔اب ذمہ داریاں پسندناپسند کی بنیادپر سپردکرنے کاسلسلہ بندہوگیاہے اور تمام فیصلے میرٹ کی بنیاد پرہوں گے۔ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی یا کراچی تنظیمی کمیٹی کے جن افراد کے نام نئی کمیٹی میں نہیں آئے ان کے بارے میں انکوائری ہورہی ہے اورانہیں اصلاح کاوقت دیاجارہاہے۔جومعیار پر پورا اترے گا اوراپنی اصلاح کرے گااسے واپس بھی لایاجاسکتا ہے ۔جناب الطا ف حسین نے کہاکہ تنظیم نوکے عمل کے نتیجے میں ایماندار لوگوں کولایاجائے گا، ہرجگہ بہتری نظرآئے گی اور اب رابطہ کمیٹی اورکراچی تنظیمی کمیٹی کے اراکین اب نائن زیرو کے دڑبوں میں بندنہیں ہوں گے اورایک ایک سیکٹر ،ایک ایک یونٹ جائیں گے اورتربیتی نشستیں کریں گے ۔