Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف صاحب سے چند سوالات


ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف صاحب سے چند سوالات
 Posted on: 6/25/2023


ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف صاحب سے چند سوالات 

آج مورخہ 26 ، جون 2023ء کو ڈی جی آئی ایس پی آر جناب میجر جنرل احمد شریف کی پریس کانفرنس سننے کا موقع ملا۔ اگر ہم ان کی جملہ پریس کانفرنس کا مختصر تجزیہ یعنی اس پریس کانفرنس کی "Gist" یا "Essence" یا "Spirit" یا "Soul" کو دیکھیں اور غور کریں تو ہرذی شعور پڑھا لکھا شخص اس نتیجے پر پہنچے گا کہ 9، مئی 2023ء کے واقعات کے ذمہ دار نہ صرف وہ سویلین اور ان کے سربراہان یا ذمہ داران ہیں جو 9، مئی 2023ء کے افسوسناک واقعات میں ملوث ہیں۔ اس پریس کانفرنس میں تشریف فرما صحافی حضرات کے سوالات اور ڈی جی آئی ایس پی آر کے جوابات کے بعد جو تاثر مجھے ملا وہ یہ ہے کہ فوج اور ISPRکے ادارے کے حکام ،ملک کے امن وامان ، معیشت اور دیگر مسائل کے حل کے بارے میں اس پریس کانفرنس کے شرکاء سے زیادہ علم ودانش رکھتے ہیں اور ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق وہ جو کچھ بیان کررہے ہیں وہی درست ہے باقی پریس کانفرنس میں شریک صحافی حضرات، علم ودانش اور فہم وفراست میں ان سے کم ہیں۔ 
مزید برآں جناب میجر جنرل احمد شریف صاحب! کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ آپ اور فوج کے دیگر اعلیٰ حکام ، سویلین طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد سے زیادہ فہم وفراست اور دانش رکھتے ہیں جبکہ آپ کے مقابلے میں سویلین صحافی حضرات یاتو علم ودانش اور فہم وفراست سے فارغ ہیں یا پھر کم علم رکھتے ہیں۔ اسی وجہ سے میجر جنرل احمد شریف صاحب اپنی پریس کانفرنس میں صحافیوں کو باربار یہ درس دیتے نظر آتے ہیں کہ وہ Fake اطلاعات کے بجائے حقائق پر مبنی صحافت کیا کریں یا صحافی حضرات کو اصل حقائق کے مطابق صحافت کرنی چاہیے ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر،صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے یہ فرماتے ہیں کہ فوج کے اہم مراکز بڑے مقدس ہوتے ہیں ، اس پر میں ان سے یہ سوال کرتا ہوں کہ کیا سویلین کے مقامات ، ان کے گھروں اور اہل خانہ بشمول خواتین کا کوئی تقدس نہیں ہوتا؟ جس طرح فوج کسی بھی مطلوبہ شخص کی تلاش میں چادر وچہاردیواری کا تقدس پامال کرتی ہے کیا وہ عمل ہرگز قابل افسوس، مذموم ، قابل مذمت یا قابل گرفت عمل نہیں ہے ؟ جن سویلین 
کے گھروں اور گھروالوں کی عزت وحرمت اور تقدس کو پامال کیاگیا ہو ، وہ کہاں ، کس جگہ یا کس عدالت میں اس تقدس کو پامال کرنے والے فوجی افسران وحکام کے خلاف کارروائی کی اپیل کریں؟
یہاں میرا ایک سوال ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل احمد شریف صاحب سے یہ بھی ہے کہ آپ باربار یہ کہتے رہے کہ سانحہ 9 مئی کے ذمہ دارعناصر اور ان کے سربراہان عرصہ دراز سے عوام کو فوج کے خلاف مستقل اشتعال دلارہے تھے ، یہی عناصر اورانکے رہنماء سانحہ 9، مئی کے ذمہ دار ہیں لیکن جب پریس کانفرنس میں موجود صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے اس سوال پر کہ 9، مئی کے دلسوز واقعات میں ملوث جوافراد جائے وقوع پر موجود بھی تھے اور انہیں سانحہ 9، مئی میں ملوث ہونے پر گرفتاربھی کرلیاگیا تھا مگر جب انہوں نے پریس کانفرنس کرکے PTI سے علیحدگی اختیارکرنے کا اعلان کیا توانہیں رہا کرکے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی اس سے یہ تاثر عام پایاگیا کہ اس عمل میں اسٹیبلشمنٹ ملوث ہے ، اس پر آپ کیا تبصرہ کریں گے تو ڈی جی آئی ایس پی آر جناب احمد شریف صاحب ان سوالات کا سیدھا جواب دینے کے بجائے دائیں بائیں جانے لگے اور انہوں نے پوچھے جانے والے سوال کے بارے میں ذرہ برابر بھی لب کشائی نہیں کی۔ 
یہاںیہ سوال بھی قابل غور ہے کہ PTI کے جن رہنماؤں کو سانحہ 9، مئی میں گرفتارکیاگیا تھا جب انہوںنے پریس کانفرنس کرکے پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی اختیارکرلی تو انکے جرائم کیوں اور کیسے معاف کردیے گئے ؟ انہیں ڈرائی کلین کرکے سانحہ 9، مئی کے الزامات سے کیونکر بری کردیاگیا ؟ اور ملٹری کورٹس میں ان کا مقدمہ کیوں نہیں چلایاگیا؟
میرا ایک اور سوال DG ISPR جناب احمد شریف صاحب سے یہ ہے کہ فوج کے اہم مراکز بشمول کورکمانڈر ہاؤس یعنی جناح ہاؤس سمیت دیگر فوجی مراکز وتنصیبات کی حفاظت کی ذمہ داری کیافوج کے بجائے سول انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے ؟
ایک اور سوال یہ ہے کہ DG ISPR نے سوالات کا جواب دیتے ہوئے یہ کہاکہ جو فوجی اعلیٰ حکام اور فوجی عملے کے اراکین غفلت کے مرتکب پائے گئے ان کے خلاف بھی کارروائی کرتے ہوئے انہیں ان کی ملازمتوں بشمول 
عہدوں سے فارغ کردیاگیا ہے جن میں ایک لیفٹننٹ جنرل ، 3 میجرجنرل اور 7 بریگیڈیئرز سمیت 15 فوجی افسران شامل ہیں تو کیا غفلت کاارتکاب کرنے کے عمل پر صرف ان کی ملازمتوں سے برطرفی کی سزا کافی ہے؟
میں مزید وضاحت کیلئے ڈی جی آئی ایس پی آر جناب احمد شریف صاحب سے یہ سوال کرتا ہوں کہ 9،مئی کے سانحے پر فوج کے اعلیٰ حکام نے کیا ''غفلت'' کا عمل کیاہے یا ملک کو خون خرابے سے بچانے کاعمل کیاہے ؟انہوں نے دونوں میں سے کون ساعمل کیاہے ؟اگر ملک کو خون خرابے سے بچانے کاعمل کرکے فوج نے ''بڑی حکمت''کامظاہرہ کیا ہے تو پھر اسے ''غفلت'' کاعمل کیونکرقراردیاجارہا ہے؟ یعنی دواعمال میں سے کوئی ایک ہی عمل ہوسکتا ہے ، یاتو خون خرابے سے بچانے کا عمل ہوسکتاہے یا پھر''غفلت'' کا عمل ہوسکتا ہے ۔ دونوں عمل ہرگز ہرگز ایک ساتھ نہیں ہوسکتے ۔ لگتا ہے کہ تفتیش کرنے والی ٹیم خود کنفیوژن کا شکارتھی جنہوںنے ایک ہی مسئلہ پر دومتضاد فیصلے دیے۔ اگر یہ دونوں متضاد فیصلے درست ہیں توپھر میری جناب احمد شریف صاحب سے بصد ادب درخواست ہے کہ وہ سانحہ 9،مئی کے بارے میں دوبارہ پریس کانفرنس کرکے قوم کو بتائیں کہ فوج کے کن کن عناصر نے غفلت کامظاہرہ کیاہے اور کن کن عناصر نے ملک کو خون خرابے سے بچانے کاعمل کیاہے ۔ 
آخر میں ، میں یہ کہنا چاہوں گا کہ اگر فوج کے اعلیٰ حکام ، سویلین سے زیادہ علم ودانش ، فہم وفراست اورصلاحیت رکھتے ہیں اور وہی ہرمسئلہ کوحل کرنے کیلئے سویلین سے زیادہ بہتر طورپر خدمت انجام دے سکتے ہیں تو پھر ملک کی موجودہ تباہ کن صورتحال خصوصاً معاشی صورتحال سمیت دیگر ملکی مسائل ومعاملات اوردرپیش بحرانوں سے ملک کو نکالنے کی غرض سے فوج کو ملک کا مکمل نظام حکومت سنبھال لینا چاہیے کیونکہ ''فل مارشل لائ'' ،''سوفٹ مارشل لائ'' کے عمل سے کہیں زیادہ بہتر ہے لیکن '' آدھا تیتر ، آدھا بٹیر '' کے مصداق ملک کو چلانے کا عمل ملک کو مزید تباہی کی جانب لے جاسکتا ہے ۔

الطاف حسین 
26، جون 2023ء (لندن)

Link Tweet  1: https://twitter.com/AltafHussain_90/status/1673398114017746966?s=20

Link Tweet 2: https://twitter.com/AltafHussain_90/status/1673398117041840140?s=20


5/5/2024 9:55:18 AM