کے الیکٹرک کراچی اور اس کے شہریوں کو بجلی کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے، حق پرست اراکین سندھ اسمبلی
کے الیکٹرک گزشتہ کئی برس سے صرف زبانی جمع خرچ کررہی ہے اور اس کی جانب سے پروڈکشن اور جنریشن میں اضافے کا باربار عندیہ دینے کے باوجود اس میں اضافہ نہیں کیا گیا، حق پرست اراکین سندھ اسمبلی
کے الیکٹرک کرپشن و اقربا پروری ڈوب چکی ہے اور اس نے شہریوں سے زائد بلنگ کی آڑ میں غیر قانونی کمائی کا دھندہ جاری رکھا ہوا ہے، حق پرست اراکین سندھ اسمبلی
کے الیکٹر ک کے پاس فالٹ کی درستگی کیلئے مناسب تعداد میں عملہ اورگاڑیواں تک دستیاب نہیں تھیں ، حق پرست اراکین اسمبلی
کے الیکٹرک کی انتظامیہ برسوں گزر جانے کے باوجود کراچی اور اس کے شہریوں کو بجلی کی فراہمی کے بوسیدہ نظام سے نجات نہیں دلا سکی، حق پرست اراکین سندھ اسمبلی
کے الیکٹرک کی نااہل انتظامیہ سے کراچی میں بجلی کے مسلسل بحران پر سختی سے باز پرس کی جائے اور نیپرا بھی اس ضمن میں
اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، حق پرست اراکین سندھ اسمبلی
کراچی ۔۔۔30، جون 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست اراکین سندھ اسمبلی نے کہا ہے کہ کراچی میں بارش کا پہلا قطرہ پڑتے ہی آدھے سے زائد شہر تاریکی میں ڈوبنے سے ثابت ہوگیا ہے کہ ’’کے الیکٹرک ‘‘کراچی اور اس کے شہریوں کو بجلی کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے اور کے الیکٹر ک انتظامیہ کے بلند و بانگ دعوؤں کی سچائی سے اب عوام اچھی طرح واقف ہوچکے ہیں ۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ کے الیکٹرک گزشتہ کئی برس سے صرف زبانی جمع خرچ کررہی ہے اور اس کی جانب سے پروڈکشن اور جنریشن میں اضافے کا باربار عندیہ دینے کے باوجود اس میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے بلکہ الٹا شہریوں کو بجلی کے زائد بل بھیجے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کراچی کے شہریوں سے بجلی کے بلوں کی مد میں زائد چارجز وصول کررہی ہے اور کرپشن و اقربا پروری ڈوب چکی ہے اور اس نے شہریوں سے زائد بلنگ کی آڑ میں غیر قانونی کمائی کا دھندہ جاری رکھا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کے الیکٹر ک کی نااہل انتظامیہ اور بجلی کی ترسیل کے نظام کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے شہریوں کی زندگیاں پہلے ہی اجیرن بنی ہوئی تھی اور اب کراچی میں مون سون کی بارش کا پہلا قطرہ گرتے ہی شہر تاریکی میں ڈوب گیا ، کے الیکٹر ک کے آدھے سے زئاد فیڈر ٹرپ ہوگئے جس کے باعث سحری اور افطار میں شہریوں کو شدید مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بارشوں کے نتیجے میں شہر میں ہزاروں کی تعداد میں فالٹ سامنے آئے ، کئی جگہوں پر تار ٹوٹ گئے لیکن کے الیکٹر ک کے پاس فالٹ کی درستگی کیلئے مناسب تعداد میں عملہ اورگاڑیواں تک دستیاب نہیں تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک صارفین سے 300فیصد سے زائد چارجز وصول کررہی ہے اورشہریوں کو بجلی کی مسلسل فراہمی اور بوسیدہ نظام کی درستگی پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے جو کہ کے الیکٹرک کی کراچی دشمنی کا کھلا دشمن ہے ۔انہوں نے کہاکہ ’’کے الیکٹرک ‘‘ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے اس کی نجکاری کی گئی تھی لیکن کے الیکٹرک کی انتظامیہ برسوں گزر جانے کے باوجود کراچی اور اس کے شہریوں کو بجلی کی فراہمی کے بوسیدہ نظام سے نجات نہیں دلا سکی اور مون سون کی حالیہ بارشوں میں شہر کے مختلف علاقے 30گھنٹے کے بعد بھی تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں ۔ حق پرست اراکین سندھ اسمبلی نے وفاقی اور صوبائی حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک کی نااہل انتظامیہ سے کراچی میں بجلی کے مسلسل بحران پر سختی سے باز پرس کی جائے اور نیپرا بھی اس ضمن میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے ۔