اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیشن بناکر تحقیقات کی جائے کہ وزیراعظم نوازشریف کے بچوں کے پاس اربوں کھربوں کیسے پہنچے؟ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کامطالبہ
گوکہ یہ ثابت ہوگیاہے کہ وزیراعظم کانام پانامہ لیکس میں نہیں ہے لیکن چیف جسٹس کی یہ آئینی وقانونی ذمہ داری ہے کہ وہ اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیشن بناکراس کی تحقیقات کریں
اگروہ ایسانہیں کرتے توپھرغریب ومتوسط طبقہ کے لوگوں کے مقدمات کوخارج کرکے انہیں باعزت رہاکردیں۔رابطہ کمیٹی
اگر ہمارے مطالبات ہیں توچیف جسٹس، وزیرخزانہ اسحق ڈارکاوہ اقراری بیان پڑھ لیں جس میں انہوں نے منی لانڈرنگ کااقرار کیاہے
اگراسحق ڈار کہتے ہیں کہ یہ بیان زورزبردستی سے لیاگیاتھاتوپھرایم کیوایم کے گرفتارشدگان کے سرکاری حراست میں لئے گئےبیانات کووہ یہ کیسے کہتے ہیں کہ یہ بیانات زبردستی نہیں لئے گئے؟ رابطہ کمیٹی
اگرچیف جسٹس نے ہمارے اس مطالبے کوردی کی ٹوکری میں ڈالا توہم روز محشر ان کاگریبان پکڑیں گے۔رابطہ کمیٹی
کراچی ۔۔۔ 27 اپریل 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جناب انورظہیرجمالی اوردیگرجج صاحبان سے اپیل کی ہے کہ گوکہ اب یہ ثابت ہوگیاہے کہ وزیراعظم نوازشریف کانام پانامہ لیکس میں نہیں ہے لیکن سپریم کورٹ کایہ آئینی وقانونی حق ہی نہیں بلکہ ذمہ داری بھی ہے کہ وہ یہ معلوم کریں کہ جب وزیراعظم نوازشریف کے بچوں کی عمریں 18سال بھی نہیں ہوئی تھیں اوراگرہوبھی گئی تھیں توان کے پاس اربوں کھربوں کیسے پہنچے؟ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیشن بناکراس کی تحقیقات کریں اوراگراگروہ ایسانہیں کرتے توپھرتمام عدالتوں میں درج غریب ومتوسط طبقہ کے لوگوں کے مقدمات کوخارج کرکے انہیں باعزت رہاکریں۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اگرآپ ہمارے مطالبات کوغلط سمجھ رہے ہیں تووفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈارکاوہ اقراری بیان جس میں انہوں نے منی لانڈرنگ کااقرار کیاہے ،نکال کرپڑھ لیں۔ اگراسحق ڈار آج یہ کہتے ہیں کہ یہ بیان زورزبردستی سے لیاگیاتھاتوپھرایم کیوایم کے گرفتارشدگان کے سرکاری حراست میں لئے گئے بیانات کووہ یہ کیسے کہتے ہیں کہ یہ بیانات زبردستی نہیں لئے گئے؟ رابطہ کمیٹی نے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کومخاطب کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کاایک ایک فردخداکے حضورقسم کھاکرکہتاہے کہ اگرآپ نے ہمارے اس مطالبے کوردی کی ٹوکری میں ڈالا توہم سب روز محشر آپ کاگریبان پکڑیں گے۔