لاپتہ کارکنان کی بازیابی کیلئے ان کے اہل خانہ کے احتجاجی مظاہروں کا حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے فی الفور نوٹس لیا جائے، انچارج و اراکین ایم کیوایم شعبہ خواتین
سرکاری حراست سے ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کو فی الفور بازیاب کرایا جائے، شعبہ خواتین
کراچی ۔۔۔4، جون 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ شعبہ خواتین کی انچارج و اراکین نے مطالبہ کیا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتاریوں کے بعد لاپتہ ہوجانے والے ایم کیوایم کے کارکنان کو فی الفور بازیاب کرایاجائے اور لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ کے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے کئے جانے والے احتجاجی مظاہروں کا نوٹس لیاجائے ۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ گزشتہ کئی مہینوں سے ایم کیوایم کے متعدد کارکنان سرکاری حراست سے لاپتہ ہیں اور ان کی گرفتاریوں کے اہل محلہ گواہ ہیں تاہم حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کی سرکاری حراست سے بازیابی کیلئے کئے جانے والے پرامن احتجاجی مظاہروں کا بھی کوئی نوٹس نہیں لیاجارہا ہے جس کے باعث دن بدن لاپتا کارکنان کے اہل خانہ کے دکھ اور اذیت میں مزید ہوتاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ان کی گرفتاریوں سے انکار کرنا اور انہیں سرکاری حراست میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانا سراسر غیر قانونی ، غیر آئینی اور غیر جمہوری عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔ شعبہ خواتین کی انچارج و اراکین نے صدر مملکت آصف علی زرداری ،گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتاریوں کے بعد ایم کیوایم کے کارکنان کے لاپتہ ہونے کا سختی سے نوٹس لیاجائے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر لاپتہ کارکنان کو سرکاری حراست سے فی الفور بازیاب کرایاجائے ۔