Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

میں نے ’’را‘‘ سے مدد کی بات صرف اورصرف طنزیہ طورپر کہی تھی، اس جملے کا مقصد قطعاً ’’را‘‘ سے مدد مانگنا نہیں تھا۔الطاف حسین


میں نے ’’را‘‘ سے مدد کی بات صرف اورصرف طنزیہ طورپر کہی تھی، اس جملے کا مقصد قطعاً ’’را‘‘ سے مدد مانگنا نہیں تھا۔الطاف حسین
 Posted on: 5/1/2015 1
میں نے ’’را‘‘ سے مدد کی بات صرف اورصرف طنزیہ طورپر کہی تھی، اس جملے کا مقصد قطعاً ’’را‘‘ سے مدد مانگنا نہیں تھا۔الطاف حسین
اگرمیرے ان جملوں سے قومی سلامتی کے اداروں اور محب وطن افراد کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں سب سے خلوص دل کے ساتھ معافی کا طلبگار ہوں
میں پاک فوج کاکل بھی احترام کرتا تھا اورآج بھی احترام کرتا ہوں۔الطاف حسین
باربار ملک دشمنی کے الزامات سن کر ایک انسان کا دکھی اوررنجیدہ ہونا فطری عمل ہے 
پاکستان ہمارا وطن تھا ، ہمارا وطن ہے اور ہمارا وطن رہے گا ۔الطاف حسین
مہاجروں کی پاکستان کے سوا کسی اور سے کوئی وابستگی نہیں، ہمارا جینا مرنا پاکستان سے وابستہ ہے 
خدارا مہاجروں کی حب الوطنی پر شک کرنے اور ان کے بارے میں تذلیل وتحقیر آمیز جملوں کے استعمال سے گریز کیاجائے، مہاجروں کی وفاداری پر شک کرنے کاعمل بھی ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ترک کردیا جائے ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین کابیان
لندن۔۔۔یکم مئی 2015ء 
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ میری گزشتہ رات کی تقریر کوسیاق وسباق سے ہٹ کر پڑھا گیا ہے ، میں نے ’’را‘‘ سے مدد کی بات صرف اورصرف طنزیہ طورپر کہی تھی تاہم اگرمیرے ان جملوں سے قومی سلامتی کے اداروں اور محب وطن افراد کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں ان سب سے خلوص دل کے ساتھ معافی کا طلبگار ہوں۔ پاکستان ہمارا وطن تھا ، ہمارا وطن ہے اور ہمارا وطن رہے گا ۔میں یہ بھی واضح کردوں کہ مہاجروں کی پاکستان کے سوا کسی اور سے کوئی وابستگی نہیں، ہمارا جینا مرنا پاکستان سے وابستہ ہے ۔اپنے ایک بیان میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ میرا مقصد کسی محترم ادارے یا حکومت کی توہین کرنا ہرگز نہ تھا لیکن میری تقریر کو پوری طرح نہیں سمجھا گیا اور اس کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پڑھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے بزرگوں نے قیام پاکستان کیلئے 20 ، لاکھ جانوں کا نذرانہ پیش کیا اورہم بانیان پاکستان کی اولادیں ہیں۔ مہاجروں کی مشکلات ، دشواریاں ، پریشانیاں اوران کے ساتھ روا رکھی جانے والی ناانصافیاں اپنی جگہ لیکن ہم اپنے وطن پاکستان کے کل بھی وفادار تھے اور آج بھی وفادار ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کے خلاف لڑی جانے والی جنگ ’’ضرب عضب ‘‘ کی حمایت میں سب سے بڑی ریلی ایم کیوایم نے نکالی تھی اور میں نے لاکھوں عوام کے ساتھ کھڑے ہوکر پاک فوج کو سیلوٹ پیش کیا،میں پاک فوج کاکل بھی احترام کرتا تھا اورآج بھی احترام کرتا ہوں۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ باربار ٹیلی ویژن پر گرفتارشدگان کو لاکر ان کا تعلق ’’را‘‘ سے جوڑ کر اس کا الزام ایم کیوایم پر لگایاجائے گا تو باربار ملک دشمنی کے الزامات سن کر ایک انسان کا دکھی اوررنجیدہ ہونا فطری عمل ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ذرائع ابلاغ پر میرے اس جملے پر بہت زیادہ اعتراض کیا جارہا ہے کہ میں نے ’’را‘‘ سے مدد مانگی تو میں واضح کردوں کہ میں نے یہ جملہ باربار’’را‘‘ کے ایجنٹ ہونے کے جھوٹے الزامات پر صرف اورصرف طنزیہ طورپر ادا کیا تھااوراس جملے کا مقصد قطعاً ’’را‘‘ سے مدد مانگنا نہیں تھا۔ میری اس بات کی تصدیق میری تقریر کو دوبارہ دیکھ یا سن کر کی جاسکتی ہے۔ تاہم پھر بھی میرے اس جملے سے کسی ادارے یا محب وطن عوام کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں اس پر خلوص دل کے ساتھ معافی کا طلبگار ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ میں نے اپنے خطاب میں واضح طورپر کہاتھا کہ پاکستان ہمارا وطن تھا ، ہمارا وطن ہے اور ہمارا وطن رہے گا۔ اب ہم سے کوئی اور ہجرت نہیں ہوگی۔میں یہ بھی واضح کردوں کہ مہاجروں کی پاکستان کے سوا کسی اور سے کوئی وابستگی نہیں، ہمارا جینا مرنا پاکستان سے وابستہ ہے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں یہ بھی اپیل کروں گا کہ خدار!! ا مہاجروں کی حب الوطنی پر شک کرنے اور ان کے بارے میں تذلیل وتحقیر آمیز جملوں کے استعمال سے گریز کیاجائے اور ان کی وفاداری پر شک کرنے کاعمل بھی ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ترک کردیا جائے۔خداراچارکروڑمحب وطن مہاجروں کی تحقیرنہ کی جائے۔میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو پاکستان کی خلوص دل کے ساتھ خدمت کرنے کی توفیق عطافرمائے۔(آمین) ۔ انہوں نے میڈیاسے بھی اپیل کی کہ وہ میرے اس وضاحتی بیان کو مکمل طورپر نشراورشائع کیاجائے۔ 
English

4/18/2024 3:49:05 PM