Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

''آہ …شہید وفا '' (پروفسیر حسن ظفر عارف کی تیسری برسی )


 Posted on: 1/13/2021

''آہ …شہید وفا ''
(پروفسیر حسن ظفر عارف کی تیسری برسی )
تحریر :ارشد حسین 
13جنوری 2021ء 
 آج ہم'' شہید وفا ''پروفیسر حسن ظفر عارف بھائی کی تیسری برسی عقید و احترام کے ساتھ منا رہے ہیں  اورایک ایسے ماحول میں جہا ں اپنے پیاروں کی قبروں پر جانے پر پابندی عائد ہو ،گھر وں  سے باہر نکلنا مشکل بنادیا گیا ہو ،کہیں گرفتاری کا ڈر تو کہیں لاپتہ ہونے کا خطرہ تو ایک طرف دہشت گردی کا نشانہ بنا ئے جانے کا خدشہ مگر قائد تحریک کے چاہنے والے،بہادر ،نڈر، ، وفا پرست کارکنان ،خواتین ،بزرگ بچے جوق درجوق سخی حسن قبرستان جاکر'' شہید وفا ''کو خراج عقید پیش کرتے رہے جس کا سلسلہ تین روز قبل ہی شروع ہوچکا تھا انہوں نے ''شہید وفا ''کی قبر پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی اس عمل سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ایم کیوایم اپنے شہداء کو کبھی فراموش نہیں کر تی، ان کی قربانیوں و تنظیمی خدمات کوہمیشہ یاد رکھتی ہے ۔
اس موقع پر ہم قائد تحریک جناب الطاف حسین بھائی، رابطہ کمیٹی اور خاص طور پر ''شہیدوفا''کے اہل خانہ سے دلی تعزیت وہمدر دی کا اظہار کر تے ہیں اور دعا کر تے ہیں کہ اللہ تعالیٰ شہید کو اپنی جوار رحمت میں اعلی مقام عطا فرمائے اور سوگوارن کو صبر جمیل کی توفیق دے ۔آمین 
 ''شہید وفا ''پر وفیسر حسن ظفر عارف بھائی انتہائی نفیس ،شفیق انسان تھے اورشائستہ اندا ز میں گفتگو کیا کرتے تھے وہ محقق، دانشور، فلاسفر، مصنف مدبرورعلم دوست شخصیت کے مالک تھے۔ انہوں نے لاکھوں بچوںکو علم کے زیور سے آراستہ کیا اور کبھی اصولوں پر سودے بازی نہیں کی وہ جمہوریت پسند اور دکھی انسانیت کی خدمت کا جذبہ رکھنے والے انسان تھے۔ 
گو کہ ڈاکٹر صاحب کی تحریک میں عمرکم تھی مگر نظریاتی وانقلابی اعتبار سے ان کا تجربہ بہت وسیع تھا وہ قائد تحریک جناب الطاف حسین بھائی کے استاد تھے انہوں نے یونیورسٹی کے زمانے سے جناب الطاف حسین بھائی کو سیاست کرتے اورطلباء وطالبات 
2
کی خدمت کر تے دیکھا۔جب ڈاکٹر صاحب جناب الطاف حسین بھائی کی حقیقت پسندی وعملیت پسندی کے فکر وفلسفہ سے متاثر ہوکر ایم کیوایم میںشمولیت اختیار کرنے نائن زیرو تشریف لائے تو ان کا فقید المثال استقبال کیا گیا اس وقت انہوںنے مختصر مگر سحر انگیز گفتگو کی اس دوران ڈاکٹر صاحب نے جو کہا آپ کے گوش گزار کر رہا ہوں ۔
 انہوں نے فرمایا کہ'' جس طر ح الطاف بھائی نے مجھے خوش آمدید کہا یقین کریں میری سمجھ نہیں آتا میں اس کا کس طرح رد عمل کروں ''ان کا مزید فرمانا تھا کہ میری زبان گونگی ہوگئی ہے ایک بات البتہ کہوں گا کہ شاید کسی استاد کیلئے اس سے زیادہ خوش کن لمحہ کوئی نہیں ہوسکتا کہ جس دن وہ یہ محسوس کرے کہ آج وہ اپنے شاگرد کے پیچھے اس کی انگلی پکڑ کر چل سکتا ہے۔ 
یہ وہ باتیں تھیں جو ڈاکٹر صاحب نے نائن زیر و پر ایک بڑے اجتماع سے گفتگو کر تے ہوئے کہی تھیں اس کے بعد لاتعدد سحرحاصل گفتگو ساتھیوں سے کر تے رہے یوں ڈاکٹر صاحب نے علم منتقل کرنے کا سلسلہ  سیاست میں آنے کے بعد بھی جاری رکھا ۔
ایک واقعہ اور آپ کے علم میں لاناچاہتا ہوں وہ یہ کہ 
ہمارا ڈاکٹر صاحب سے مسلسل رابطہ رہتا تھا ایک روز ڈاکٹر صاحب سے فون پر بات ہورہی تھی کہ اس دوران ڈاکٹر صاحب نے ہم سے کہا کہ ارشد بھائی آپ سے ایک بات کہوں مگر وعدہ کر یں جیساکہوں ویسا کر یں گے۔ 
ہم نے ڈاکٹر صاحب سے کہا  پلیز آپ حکم کر یں شرمندہ نہ کریں …انہوں نے کہا آپ وڈیو کال پر آسکتے ہیں؟ ہم نے کہا کیوں نہیں 
 ایک بار پھر انہوں نے ہم سے کہا کہ جس پوزیشن میں آپ ہیں اس طرح آئیں گے …ہم نے کہا جی بالکل اسی پوزیشن میں آئو ں گا !
ہم نے ڈاکٹر صاحب کو وڈیو کال کی تو ڈاکٹر صاحب مسکر ائے بولے ارشد بھائی اپنے آپ کو پورا دکھائیں تو ہم نے کہا ڈاکٹر صاحب حاضر ہوں …ڈاکٹر صاحب نے کہا نہیں آپ سر سے پائوں تک دکھائیں۔ 
ہم نے اپنے آپ کو وڈیو پر ڈاکٹر صاحب کی خدمت میں مکمل پیش کر دیا یعنی سر سے پائوں تک  …پھر ڈاکٹر صاحب نے کہا کیا آپ واقعی اسی طرح مجھ سے بات کر رہے تھے… ہم نے کہا جی بالکل اسی طرح آپ کی باتیں سن رہا تھا اورجب جب آپ سے بات کر تا ہوں اسی پوزیشن میں ہوتا ہوں ۔
اس کے بعد''شہید وفا '' پروفیسر حسن ظفر عار ف بھائی نے برجستہ قہقہ لگا یا اورکہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں نے ایسے شاگر دکی انگلی 
3
تھامی ہے کہ جو اپنے کارکنوں کو استاتذہ کرام کا، بڑوں کا ادب و احترام کرنے کا در س دیتا ہے ۔ 
آپ قارئین کی خدمت میں مزید گوش گزار کر دوں کہ میں جب بھی ڈاکٹر صاحب سے بات کر تا تھا تو ان کے ادب میں گھڑے ہوکر ہی بات کر تا تھا اور اس روز بھی میں کھڑ ے ہوکر بات کر رہا تھا ۔میں نے ڈاکٹر صاحب سے کہا کہ آپ ہمارے قائد کے استاد ہیں یہ ہمارا بلکہ ہم سب کا فرض ہے کہ آپ سے ادب واحترام سے بات کر یں اور یہ ہی ہمارے قائد کا بھی درس ہے کہ اپنے اساتذہ کرام ،والدین ،بزرگوں ،خواتین ،سب کا ادب کرو، احترام کر و، ان سے شائستہ انداز میں گفتگو کر و ۔
آج ڈاکٹر صاحب ہمارے درمیان نہیں ہیں سفاک ظالموں ،جابر وں ،امن دشمنو ںنے ایک نفیس ، شفیق ،علم دوست شخصیت کو ہم سے چھین لیا ۔انہیں 13جنوری 2018ء کو لیگل ایڈ آفس سے گھر جاتے ہوئے لاپتہ کردیااور بعد میں شدید تشدد کرنے کے بعدکورنگی کے کوسٹ گارڈ کے علاقے میں بے دردی سے قتل کر دیا ان درندوں نے ان کی عمر تک کا خیال نہیں کیا ۔ ان کا گناہ یہ تھا کہ وہ قائد تحریک جناب الطاف حسین بھائی کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے تھے انہوںنے اصولوں پر سودے باز ی نہیں کی وہ ڈرے نہیں ،جھکے نہیں ،بکے نہیں ،ظالموں کے آگے سرنہیں جھکایاسرکٹانا قبول کر لیا ہم سمجھتے ہیں کہ اگر کسی نے وفا دیکھنی ہے تو وہ ''شہید وفا'' پرو فیسر حسن ظفر عارف کو دیکھے ۔ 
یہ ظلم وبربریت مسلم لیگ کے دور حکومت میں ہوا، جس کا نعرہ ہے کہ ووٹ کو عزت دو میرا سوال ہے نواز شریف صاحب سے کہ کیا آپ نے ووٹ کو عزت دی ،یاد کریں آپ جب جب اقتدار میں آئے قائد تحریک جناب الطاف حسین کی مرہون منت سے ہی آئے آپ نے ہزاروں چکر لگائے نائن زیرو عزیز آباد کے۔ کیا آپ نے مہاجروں کے ووٹ کو عزت دی؟…آپ نے ہمیشہ الطاف حسین بھائی اور مہاجروں کے ووٹ کی تذلیل کی… کس منہ سے آپ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتے ہیں؟
کتنی بار آپ نے مہاجروں کے ووٹ کی تذلیل وتوہین کی اورمطلب نکل جانے کے بعد انہی ووٹوں کو پیر وں تلے روندھا ہے ۔ آپ نے الطاف حسین بھائی کے ووٹ کی عزت کرنے کے بجائے ہمیشہ ان کا قتل کیا حتیٰ کہ 70سالہ پروفسیر حسن ظفر عارف کو بھی بے دردی سے قتل کیا گیا ۔ آپ ہی کے دور میں نائن زیرو پر تالا لگا ،آپ ہی کے دور میں الطاف بھائی کی تقریر وتصویر پر پابندی لگی، میڈیا پر پابندی لگی ۔ یہی وجہ ہے کہ آج آپ بھی مکافات عمل سے گزر رہے ہیں …قائد تحریک نے ہمیشہ آپ کے برے وقت میں ساتھ دیا …مگر آپ میں ناگنوں والی خصلت ہے وہ کبھی ختم نہیں ہوئی جس طرح سانپ کو منوں دودھ پلائو مگر ڈسنا اس کی فطرت ہے ۔لہٰذا یہ میرا ذاتی مطالبہ ہے کہ ڈاکٹر حسن ظفر عارف صاحب کے قتل میں نواز شریف کو بھی شامل تفتیش کیا جائے ۔

 شہید وفا پر فیسر حسن ظفر عارف  صاحب کامختصر تنظیمی جائزہ   
آہ شہید وفا 
 شہید وفا پروفیسر حسن ظفر عارف 
 2015ء نائن زیرو آمد 
ایم کیوایم میں شمولیت 
زبان کا گونگی ہونا 
مختصر مگر پر مغز گفتگو 
 تنظیمی سرگرمیاں 
پھر 22اگست 2016ء 
 اس کے بعد 15اکتوبر 2016ء 
 کراچی پریس کلب پر پریس کانفرنس 
 پھر گرفتار ہونا 
کچھ مہینے بعد رہائی
سینٹر جیل پر فقید المثال استقبال 
پھر تنظیمی سرگرمیوں میں مصروف عمل 
 13جنوری 2018ء کو لیگل ایڈ آفس سے 
 گھر جاتے ہوئے لاپتہ کردینا 
 چند گھنٹو ں میں تشدد زدہ لاش کا ملنا 
یوں تنظیمی سفر کا اختتا م 
 تنظیم میں عمر کم 
مگر انقلابی نظریاتی اعتبار سے  
تجربہ زیادہ 
شہرت و عزت کے بے تاج بادشاہ 
تنظیم سے کچھ نہیں لیا 
بلکہ تنظیم کو بہت کچھ دیا 
نصیحت ووصیت دے گئے 
سچ اور حق پر ڈٹے رہنے کا درس دے گئے 
آخر ی سانس تک
قائد تحریک سے وفا نبھا گئے 
وفا کے پیکر بن گئے 
شہید وفا پر وفیسر حسن ظفر عارف کو خراج عقید ت 
ارشد حسین 
12جنوری 2021ئ







4/16/2024 5:41:41 AM