Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

محب وطن طالبان (سیدمصطفےٰؔ عزیزآبادی)

 Posted on: 3/15/2014   Views:1697
ہم بھی عجیب لو گ ہیں ،ہمیں کسی صو رت چین نہیں آتا بقول حضر ت محمد حسین آزاد ’’ انسا ن کسی حال میں خو ش نہیں رہتا‘‘ یعنی ہم ایک طر ف تو کہتے ہیں کہ’’ دوسروں کیلئے غداری کے سر ٹیفکیٹ جا ری کر نا بند کریں‘‘ لیکن اگر کو ئی کسی کیلئے حب الوطنی کا سرٹیفیکٹ جا ری کررہا ہے تو ہم اس پر بھی اعتر اض کر نے بیٹھ گئے ہیں ۔ہمارے وفاقی وزیر داخلہ قبلہ چوہدری نثا ر علی خان صاحب نے کسی کو غدار تو نہیں کہا، انہوں نے تو طالبان کو محب وطن قرار دیا ہے تو اس پر واویلا کیوں؟ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ قبلہ چوہدری نثار علی خان صاحب خیر سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ ہیں گو یا کہ وہ مملکت خداداد پاکستان کی داخلہ سلامتی وتحفظ کے اعلی ترین منصب جلیلہ پر فائز ہیں۔ ملک کی18 یا 24یا شاید اس سے بھی زیادہ سرکاری خفیہ ایجنسیاں سب قبلہ چوہدری صاحب کو رپورٹ کر تی ہیں۔ چنانچہ خفیہ معلومات واطلاعات کے معاملے میں ان سے زیادہ بر گزیدہ اور جلیل القدر ہستی ڈھونڈے سے نہیں ملے گی چاہے ملکوں ملکوں ڈھونڈ لیجئے۔ لہٰذا انہوں نے وفاقی وزارت داخلہ کے کرائسز مینجمنٹ سیل کی رپورٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے پہلے ہی فرما دیا تھا کہ ’’اسلام آباد محفوظ ترین شہرہے‘‘ ۔ سو ہم جیسوں کو ماننا ہی تھا کیونکہ مستند ہے شیخ کا فرمایا ہوا۔ باقی اسلام آباد کے ایف ایٹ کچہری میں چند شرارتی بچوں نے گھس کر اگر ججوں اور وکیلوں کو گولیوں سے بھون ڈالا، دستی بموں سے عدالتوں او روکلاء کے چیمبرزکو تباہ کر دیا اور ایک جج رفاقت حسین اعوان اورجواں سال وکیل فضاء ملک سمیت کئی وکلاء کو شہید کر دیا، اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا تو بھائی ایک ایٹمی طاقت کے دارالحکومت میں چھوٹی موٹی پھلجھڑی کا چل جانا کو ئی ایسا بڑا واقعہ تو نہیں کہ جس پر ہم آسما ن سر پر اٹھا لیں ، وکلاء عدالتوں کو تالے ڈال کر احتجا جاً سڑکوں پر نکل آئیں اور انگر یزوں کی یو نیو رسٹی سے وکا لت پاس کر کے آنیوالی فضا ء ملک شہید کیلئے راتوں کو شمعیں جلانے نکل پڑیں۔ اپنے جسٹس رفا قت اعوان جا ن سے گئے تو ہمیں یہ بھی سوچنا چاہئے کہ اس میں اندھا دھند گو لیا ں چلا تے ان شرارتی نوجوانوں کا کیا قصور ہے؟سارا قصور تو اس نالائق سیکو رٹی گا رڈ کا ہے جس نے گھبراہٹ میں ساری گولیاں جج صاحب پر چلادیں۔قبلہ چو ہدری صا حب نے پو ری فلم تو اسمبلی میں روحانی طورپر سب کو دکھا دی ہے کہ کس طر ح جسٹس رفا قت اعوان کا سیکو رٹی گا رڈ اپنی پر یشانیوں میں گم انگلی ٹر یگر پر رکھے کھڑا تھا کہ دھما کو ں کی آواز سنتے ہی اس نا لا ئق کا پیشاب خطاہوگیااوراس سے ٹر یگر دب گیا اور وہ اس قدرپر یشان تھا کہ اس نے جج صا حب پر گولیا ں بر سا کر ان پر اپنی سا ری پر یشا نی کا بو جھ ہلکا کر دیا ۔ قبلہ چوہدری صاحب صحیح تو فرماتے ہیں نہ وہ سیکورٹی گارڈ اس قدر پریشانی میں مبتلاہوتا، نہ اتنی گولیاں چلتیں، نہ جسٹس رفاقت اعوان شہید ہوتے نہ وکلاء، اور نہ ہی ان دوشرارتی نوجوانوں کو اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا نا پڑتا ۔ خدا غارت کرے اس سیکورٹی گارڈ کو جو ہندوستان پر اسلام اور پاکستان کا جھنڈا لگانے کیلئے آگ اور خون کا تھوڑا ساکھیل کھیلنے والے اورچھوٹے موٹے خودکش دھماکے کر نے والے اپنے ’’احرار الہند‘‘ کے نوجوانوں کو بد نام کرنے پر تلاہے ۔
قبلہ چوہدری صاحب نے بالکل درست فرمایا ہے کہ ’’طالبان محب وطن ہیں‘‘ بلکہ اس خاکسار کا تو یہ کہنا ہے کہ جسے حب الوطنوں اور غداروں میں فرق جاننا ہو توا سے چاہیے کہ وہ قبلہ چوہدری صاحب سے رجوع کرے۔ قبلہ چوہدری صاحب نے ٹھیک ہی تو کہاہے کہ’’ طالبان محب وطن ہیں‘‘ پتہ نہیں ہماری مسلح افواج کو کیا ہوگیا ہے کہ وہ ان محب وطن طالبان کا خاتمہ کرنے کیلئے اپنی عسکری طاقت استعمال کررہے ہیں۔ صاحبو! قبلہ چوہدری صاحب کی بات کو سمجھنے کی کوشش کرو ، اسے سمجھو اوراپنی غلط فہمی دور کرو۔یہ جو آپ نے ذہن میں بٹھا لیا ہے کہ طالبان پاکستان کو تباہ وبرباد اور کمزور کررہے ہیں یہ سب آپ کا وہم ،آپ کی کم علمی اور حقائق سے دوری کا نتیجہ ہے۔ یہ جو اپنے محب وطن طالبان نے کراچی میں نیوی کے مہران بیس پر حملہ کرکے جو کئی فوجیوں کو شہید کیا اور اربوں روپے مالیت کے جاسوس اورین طیارے تباہ کئے، ائیر فورس کے ایرو ناٹیکل کمپلیکس کامرہ ہیڈ کواٹر پر حملہ کیا اور فوجیوں کو شہید کیااس کا مقصد خدا نخواستہ ان اداروں کو نقصان پہنچانا ہر گز نہیں بلکہ حب الوطنی کے جذبے سے سرشارہو کرمسلح افواج کے ان اداروں کی تنصیبات اور طیاروں کی مرمت کرنا تھا۔ یہی جذبہ حب الوطنی ان جانثاروں کو جی ایچ کیو ، ملک کے مختلف شہروں میں واقع آئی ایس آئی کے ہیڈ کوارٹرز ،مناواں پولیس ٹریننگ سینٹر، واہ آرڈ یننس فیکٹری ، پریڈ لین مسجد ، کینٹ اورسکیورٹی فورسز کے دیگر مراکز پر لے گیا تاکہ وہاں جاکراپنے کشف و کرامات کے ذریعے فوج کے جرنیلوں ، پولیس افسران اور جوانوں کو اچھی طرح بتاسکیں کہ حب الوطنی کیا ہوتی ہے اور محب وطن کون ہوتے ہیں۔حب الوطنی کا پیغام عام کرنے کیلئے یہ پاکستان کے پیارے ، راج دلارے اورمحب وطن لوگ شہر شہر، گلی گلی جاکر مسجدوں ، امام بارگاہوں ، بزرگان دین کی درگاہوں، بازاروں میں خودکش دھماکے کرکے عوام کو بھی حب الوطنی کا پیغام دیتے رہے۔پاک فوج کے میجر جنرل ثنا اللہ نیازی، لیفٹیننٹ جنرل مشاق بیگ اور اسی طرح پاک فوج،ایف سی اورپولیس کے کئی افسرا ن اور جوانوں کو شہید کرکے طالبان نے کونسا ملک کے خلاف کام کیا ہے ؟ بھئی بیچارے محب وطن طالبان کو بکرے نہیں ملے تو انہوں نے شوق درندگی سے مجبور ہو کر ایف سی کے جوانوں کو ذبح کر لیا تھاتو کو نسا غلط کیا تھا؟مسلسل بم دھماکے ، خودکش حملے اور قتل غارتگری کرکے بیچارے طالبان بور ہوگئے تھے،ا نہوں نے سوچا دل بہلانے کیلئے فٹبال کھیلیں مگر ستم یہ کہ ان بیچارے طالبان جانبازوں کو کھیلنے کو فٹبال تک میسر نہ آئی ،مجبوراًانہیں فوجیوں کے سروں سے فٹبال کھیلنا پڑی ۔ ہماری وفاقی وزارت کھیل بھی بہت نالائق ہے کہ وہ وطن کے سردھڑکاٹنے والے ان بے چارے طالبان جانبازوں کو فٹبال تک فراہم نہیں کرتی ۔آخر وہ بیچارے کب تک انسانی سروں سے فٹبال کھیلیں؟ آخریہ محب وطن طالبان، پاکستان کی محبت میں اور کیا کیا اور کس کس قسم کی قربانی دیں؟ہم تو قبلہ چوہدری نثار علی خان صاحب کی خدمت میں یہی عرض کریں گے فوج ، رینجرز ،ایف سی، آئی ایس آئی ،ایم آئی ، آئی بی ، سی آئی اے ، سی آئی ڈی ، سب سے بڑھ کر افواہیں پھیلانے والی کر ائسز مینجمنٹ سیل ، بلکہ تمام ہی حساس ادارے نرے نالائق اور ناہل ہوگئے ہیں جو ملک کی صورتحال اورمحب وطن طالبان کے بارے میں الٹی پلٹی رپورٹس قوم کو دیتے ہیں اور قوم کو گمراہ کر تے ہیں کہ طالبان ملک دشمن قوتوں کیلئے کام کررہے ہیں ۔لہٰذا قبلہ چوہدری صاحب سے ہم یہی عرض کریں گے کہ انہیں پاکستان کے بہترین مفاد میں مسلح افواج ، پولیس ، رینجرز ، ایف سی اور تمام حساس اداروں کے حکام کو نالائقی کا مظاہرہ کرنے پر ان کے عہدوں سے چھٹی کر دینی چاہیے اور وزیرستان سے لیکر اسلام آباد اورخیبر سے لیکر کراچی تک پاکستان کی محبت میں رات دن ایک کرنے والے ان محب وطن طالبان کے ہاتھوں میں حکومت کیا پوری ریاست کی باگ ڈور دیدینا چاہئے تاکہ پاکستان ان محب وطن طالبان کی زیر سر پرستی نہ صرف مضبوط و مستحکم ہوبلکہ 21ویں صدی کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوسکے ۔ رہ جائیں سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل پرویز مشرف تو ان پرآئین کے آرٹیکل 6کے تحت غداری کا مقدمہ چلا کر بلکہ بغیر چلائے جلد از جلد پھانسی دیدی جائے فوج کے دیگرجرنیلوں کوبھی سبق حاصل ہو کیونکہ ایسے بزدل شخص کو فوج کا سپہ سالار ہونے اور زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں جو خود کو کمانڈو کہلاتے ہوئے آئین کے صرف ایک آرٹیکل کی خلاف ورزی کا ارتکاب کرے، اگر جنرل پرویز مشرف واقعی بہادر اور محب وطن ہوتا تووہ محب وطن طالبان کی طرح پورے آئین کو مسترد کر کے دکھاتا تو قبلہ چوہدری صاحب اور ان کے احباب اسے بھی محب وطن مان سکتے تھے ۔ ہم تو قبلہ چوہدری صاحب کی خدمت میں عرض کریں گے کہ مسلح افواج کی کمان کے ساتھ ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کا کنٹرول بھی طالبان کے جانبازوں کے حوالے کر دیں کیونکہ فی زمانہ طالبان سے بڑا کوئی محب وطن نہیں ۔
پاکستان زندہ باد