Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں سپریم کورٹ کافیصلہ حق وانصاف کی کامیابی ہے۔الطاف حسین


جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں سپریم کورٹ کافیصلہ حق وانصاف کی کامیابی ہے۔الطاف حسین
 Posted on: 4/28/2021
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں سپریم کورٹ کافیصلہ حق وانصاف کی کامیابی ہے۔الطاف حسین
اس فیصلے سے ظاہرہوگیاہے کہ پاکستان میں ابھی انصاف مکمل طورپرختم نہیں ہوا 
فوج کی جانب سے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کو سبق سکھانے کیلئے ان کے خلاف سپریم کورٹ میں جھوٹا ریفرنس بھجوایا گیا، ان کی تذلیل کی گئی،ان کی اہلیہ تک کوعدالت میں گھسیٹا گیا
ثابت قدمی سے عدالتی کارروائی کاسامناکرنے پر قاضی فائزعیسیٰ اوران کی اہلیہ کو سلام تحسین 
 جس ملک میں انصاف کا قتل ہوتاہے وہ ملک قتل ہوجاتاہے
سپریم کورٹ آئین کو بوٹوں تلے روندنے والے والے جرنیلوں کوسزادے
جس طرح جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی اہلیہ سے ان کے اثاثوںکی منی ٹریل مانگی گئی اسی طرح جنرل عاصم سلیم باجوہ کی اہلیہ سے بھی بیرون ملک اثاثوں کی منی ٹریل مانگی جائے
سپریم کورٹ سموسوں پکوڑوںپر توسوموٹولیتی ہے لیکن نائن زیرو کی بندش پر کوئی سوموٹونہیں لیاگیا
 ملک میں دہشت گردی کے ذمہ دارطالبان اور جہادی تنظیموں کو بنانے والے فوجی جرنیل ہیں
 اگرپاکستان کوبچاناہے تو فوج کے مظالم اور جبر کے خلاف پنجاب کے لوگوںکو اٹھناہوگا
ایم کیوایم کے بانی وقائد جناب الطاف حسین کاکارکنوںاورعوا م سے خطاب
لندن  … 28  اپریل  2021ئ
ایم کیوایم کے بانی وقائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے کیس میں سپریم کورٹ کافیصلہ حق اور انصاف کی کامیابی ہے ، اس فیصلے سے یہ ظاہرہوگیاہے کہ پاکستان میں اگرچہ انصاف وینٹی لیٹرپرہے لیکن ابھی انصاف مکمل طورپرختم نہیں ہواور اس  میں اب بھی زندگی ہے ۔ انہوںنے یہ بات گزشتہ روز کارکنوںاورعوا م سے اپنے ہنگامی خطاب میں کیا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کاجرم یہ تھاکہ انہوںنے عدالت عظمیٰ کے ایک قاضی کی حیثیت سے فیض آباد دھرناکیس میں آئی ایس آئی کے افسران کو سپریم کورٹ کی عدالت میں طلب کیا اور آئی ایس آئی اورفوج کی جانب سے دھرنادینے والوں کی سپورٹ کرنے اوران میں پیسے تقسیم کرنے کے بارے میں سوالات کئے۔اس پر فوج کی جانب سے انہیں سبق سکھانے اورراستے سے ہٹانے کے لئے ان کے خلاف سپریم کورٹ میں جھوٹا ریفرنس بھجوایا گیا،ان کے خلاف جھوٹاکیس پیش کرکے سماعت کے دوران ان کی تذلیل کی گئی،ان کی اہلیہ تک کوعدالت میں گھسیٹا گیااوران سے بھی ان کے اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئیں، ان کی اہلیہ کی جانب سے اثاثوں کی تفصیلات اورمنی ٹریل دینے کے باوجود ان کومجرم ثابت کرنے کی کوشش کی گئی اورہرطرح سے یہ کوشش کی گئی کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کوبدعنوان ثابت کرکے انہیں سپریم کورٹ سے نکالاجائے۔ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی اہلیہ انصاف کے حصول کیلئے اپنی طبیعت کی ناسازی کے باعث چھڑی کے سہارے چل کر عدالت آئیں تو بعض ججوں کی جانب سے اس کابھی مذاق اڑایاگیااورکہاگیاکہ وہ عوام کی ہمدردی حاصل کرنے کے لئے ایسا کررہی ہیں ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں ان ججوں کوسلام پیش کرتاہوں جنہوں نے تمام تردباؤ کے باوجود جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اوران کی اہلیہ کو انصاف فراہم کیا اورجن ججوںنے فوج کے منصوبے کے تحت جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اور ان کی اہلیہ کومجرم ثابت کرنے کی کوشش کی اور ان کی توہین کی وہ بدبخت ہیںاور انہوں نے دراصل انصاف کی توہین کی ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے سے یہ ظاہرہوگیاہے کہ پاکستان میں اگرچہ انصاف وینٹی لیٹرپرہے لیکن ابھی انصاف مکمل طورپرختم نہیں ہوااور اس میں اب بھی زندگی باقی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ اللہ کا شکر ہے کہ انصاف کی اس لڑائی میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی زندگی کوکوئی نقصان نہیں پہنچا اور خدانخواستہ انہیں راستے سے ہٹانے کیلئے قتل کردیاجاتاتویہ انصاف کاقتل ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ یہ یاد رکھناچاہیے کہ جس ملک میں انصاف کا قتل ہوجاتا ہے وہ ملک خودقتل ہوجاتاہے۔ انہوں نے ثابت قدمی سے عدالتی کارروائی کاسامناکرنے پر جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اوران کی اہلیہ کو سلام تحسین پیش کیا اور دعاکی کہ اللہ تعالیٰ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کوسلامت رکھے۔ 
جناب الطاف حسین نے کہاکہ جن ججوں نے جرات و ہمت کامظاہرہ کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیس میں انصاف کو سربلند رکھا میں ان سے اپیل کرتاہوںکہ آپ کامقام یہ ہے کہ آپ آئین کو بوٹوںتلے روندنے والے اور اپنے دائرے سے باہر نکل کرکام کرنے والے جرنیلوں کوسزادیں،ان سے ان کے اثاثوں کی تفصیلات مانگی جائیں، جس طرح جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سے ان کے اثاثوںکی منی ٹریل مانگی گئی اسی طرح جنرل عاصم سلیم باجوہ کی اہلیہ سے بھی بیرون ملک اثاثوں کی منی ٹریل مانگی جائے۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ 11 مارچ 2015ء کوپیراملٹری رینجرز نے ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروپرچھاپہ مارا، ایم کیوایم کے درجنوں بے گناہ کارکنوںکوگرفتارکیا،نائن زیروسے نیٹوکااسلحہ سمیت بڑی تعداد میں اسلحہ اوربارودبرآمد کرنے کاجھوٹاالزام لگایاگیااورکئی روز تک ایم کیوایم کامیڈیاٹرائل کیا گیا۔ اب 6سال بعد اس کیس کافیصلہ آیااورایم کیوایم کے کارکنوںکو52مقدمات میں بری کردیاگیالیکن افسوس کہ جس انداز سے میڈیا پر ان جھوٹے الزامات کی تشہر کی گئی اسی طرح ایم کیوایم کے کارکنوںکے بری ہونے اوران مقدمات کے جھوٹاثابت ہونے کی خبرکی میڈیا میں تشہیر نہیں کی گئی۔ انہوںنے کہاکہ میجرکلیم کیس، حکیم سعید کیس، ولی بابرکیس اوردیگرجھوٹے مقدمات کی طرح اس کیس میں بھی ایم کیوایم کے کارکنان بے گناہ ثابت ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ عدالت نے جس اسلحہ کی بنیادپرایم کیوایم کے چندارکنوںکوسزاسنائی ہے وہ بھی غلط ہے کیونکہ وہ اسلحہ بھی غیرقانونی نہیں بلکہ ایم کیوایم کے ارکان اسمبلی کاقانونی اسلحہ تھاجس کے لائسنس بھی عدالت میں پیش کئے گئے اور ارکان اسمبلی نے عدالت میںپیش ہوکراس کی گواہی بھی دی ۔ انہوں نے کہاکہ 11مارچ 2015ء کے چھاپے کے دوران رینجرز نے ایم کیوایم کے جواں سال کارکن وقاص علی شاہ کوگولی مارکرشہید کیا لیکن آفتاب احمد کی طرح وقاص شاہ کے قتل میں ملوث رینجرز کے اہلکاروںکوسزانہیں دی گئی۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کاجسٹس سسٹم کی حالت تویہ ہے کہ گزشتہ دنوں ایک مذہبی تنظیم کے افراد نے پورے ملک میں تشددکی کارروائیاں کیں ، ان کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے حکومت نے ان سے مذاکرات کئے لیکن ایم کیوایم کے مرکزنائن زیرو پر پانچ سال سے تالا ڈالاہواہے، الطاف حسین کی تقریرپرپابندی ہے، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ سموسوںاور پکوڑوںپر توسوموٹولیتے ہیں لیکن انہوں نے نائن زیروجومیری مرحومہ والدہ کے نام ہے ،اس پر تالاڈالنے پر کوئی سوموٹونہیں لیا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایک پختون نوجوان نقیب اللہ محسود کوبدنام زمانہ قاتل پولیس افسر راؤ انوار نے اس کے ساتھیوںسمیت ماورائے عدالت قتل کردیا، اس پر ملک بھرمیں پختون عوام نے احتجاج کیا، آرمی چیف جنرل قمرباجوہ نے نقیب اللہ محسود کے گھرجاکراس کے والد کے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کروعدہ کیا کہ وہ نقیب اللہ محسود کے قاتلوںکوسزادلائیںگے لیکن فوج نے راؤ انوارکے خلاف کارورائی کرنے کے بجائے اس کاتحفظ کیا۔ نقیب اللہ محسود کاوالد انصاف کے حصول کے لئے سپریم کورٹ کاچکر لگاتارہالیکن اسے انصاف نہ ملا اوروہ انصاف کے انتظار میں اس دنیاسے رخصت ہوگیاجبکہ اس کے بیٹے کاقاتل راؤانوار آج بھی آزاد گھوم رہاہے ۔اسی طرح ایم کیوایم کے ہزاروںبے گناہ کارکنوںکوماورائے عدالت قتل کرنے والے پولیس ورینجرز کے افسران واہلکاروںکوبھی اب تک کوئی سزانہیں دی گئی ، الٹا ہمیں ہی ظلم کانشانہ بنایا جارہاہے ،حتیٰ کہ 9دسمبرکو ہرسال یوم شہدا پر ہمارے شہیدوں کی ماؤںبہنوںاوروالدین کوشہداء کی یادگاراورقبرستان فاتحہ پڑھنے جانے نہیں دیاجاتا۔ جناب الطاف حسین نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اوردیگر ججوںسے اپیل کی کہ ایم کیوایم کے لوگوں کو انصاف فراہم کیا جائے اورتمام لاپتہ افرادکوبازیاب کرایا جائے اورماوروائے عدالت قتل اورجبری گمشدگیوں کے ذمہ دارفوج اوررینجرز کے جرنیلوںکے خلاف کارروائی کی جائے ۔ اگرسپریم کورٹ کے ججز مظلوموںکوانصاف فراہم نہیں کرسکتے توانصاف کی یہ کرسی چھوڑدیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیںہے کہ طالبان اوراسی طرح کی دیگرعسکریت پسند جہادی تنظیمیں فوج اورآئی ایس آئی نے بنائیں جنہوں نے پورے ملک میںمسجدوں، امام بارگاہوں، بزرگان دین کے مزارات پر خودکش حملے کئے، بم دھماکے کئے، ہزاروں معصو وبے گناہ شہریوںکوشہید کیا، آرمی پبلک اسکول کے معصوم بچوںاوراساتذہ کوخون میں نہلایا۔اس لحاظ سے ملک میں اس دہشت گردی اورشہریوں کے قتل عام کے ذمہ دارطالبان اورکالعدم جہادی تنظیموں کو بنانے والے فوج اورآئی ایس آئی کے جرنیل ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پختونوںکوبھی یہ حقیقت سمجھ میں آگئی ہے کہ 1947ء سے فوج ہی ان کواستعمال کرتی آئی ہے اور طالبان بناکراوران کے خلاف کاروائی کے نام پرپختونوںکاقتل بھی فوج ہی نے کیاہے ۔انہیں اس ظلم کے خلاف اٹھناہوگا۔انہوںنے کہا کہ اب فوج پنجاب کے سچ بولنے والے صحافیوں کوبھی ظلم کانشانہ بنارہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگرپاکستان کوبچاناہے تو فوج کے مظالم اور جبر کے خلاف پنجاب کے لوگوںکوبھی اٹھناہوگا۔ اگر سب اس ظلم کے خلاف متحد ہوگئے توایک نہ ایک دن پاکستان سے جبر کایہ سلسلہ ضرور ختم ہوگا ۔ 

٭٭٭٭٭


4/18/2024 11:19:19 PM