Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

ایم کیوایم کا پاکستان اسٹاک ایکسچینج پرہونے والے حملہ سے کوئی تعلق نہیں۔ طارق جاوید،قائم مقام کنوینرمتحدہ قومی موومنٹ


 Posted on: 6/30/2020

ایم کیوایم کا پاکستان اسٹاک ایکسچینج پرہونے والے حملہ سے کوئی تعلق نہیں۔ طارق جاوید،قائم مقام کنوینرمتحدہ قومی موومنٹ
ہرواقعہ میں ایم کیوایم کوملوث کرنے کا شرمناک سلسلہ بند کیاجائے ۔ طارق جاوید
بینظیربھٹو، آصف زرداری، نوازشریف، شہبازشریف، مولانافضل الرحمن اور عمران خان سمیت تمام سیاسی ومذہبی رہنما بلوچ عوام کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں کی مذمت کرتے آئے ہیں ،
 قائدتحریک الطاف حسین اور ایم کیوایم حقوق کے لئے بلوچ عوام کی سیاسی اوراخلاقی حمایت کرتے ہیں
بلوچ عوام کی سیاسی واخلاقی حمایت کرنے پر ایم کیوایم کو اسٹاک ایکسچینج کے واقعہ میں ملوث کر نا قابل مذمت ہے
 ریاستی ظلم وستم اورمنفی پروپیگنڈوں سے مظلوم قوموں کی تحریک کو دبایا نہیں جاسکتا۔ وڈیوبریفنگ سے خطاب

لندن …  30، جون2020ئ
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے قائم مقام کنوینر طارق جاوید نے کہاہے کہ پولیس اوررینجرز کی جانب سے ایم کیوایم کو 29، جون2020ء کو کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پرہونے والے حملہ میں ملوث کرناانتہائی قابل مذمت ہے ،ایم کیوایم کااس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں، ہرواقعہ میں ایم کیوایم کوملوث کرنے کایہ شرمناک سلسلہ بند کیاجائے ۔ انہوں نے یہ بات آج ایک وڈیوبریفنگ میں کہی۔ اس موقع پر اراکین رابطہ کمیٹی قاسم علی رضا، مصطفےٰ عزیزآبادی اورارشدحسین بھی موجود تھے۔ طارق جاوید نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ کی کرمنلائزیشن کی پالیسی کے تحت ہر واقعہ میں ایم کیوایم کوملوث کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ماضی میں بھی بے بنیاد الزامات لگاکرایم کیوایم کو بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ گزشتہ روز بھی ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن اورڈی جی رینجرز، میجر جنرل عمر بخاری کی پریس کانفرنس میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہونے والے حملہ میں ایم کیوایم کوملوث کرنے کی کوشش کی گئی اورایم کیوایم پرروایتی طورپرجھوٹا ، بے بنیاداور مضحکہ خیز الزام لگایا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے تمام سیاسی ومذہبی رہنمابشمول بینظیربھٹو، آصف زرداری، میاں نوازشریف، شہبازشریف، مولانافضل الرحمن ، عمران خان بلوچ عوام کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں کی مذمت کرتے آئے ہیں ، اسی طرح قائدتحریک الطاف حسین اور ایم کیوایم بھی بلوچ عوام پر ریاستی مظالم کی مذمت کرتے آئے ہیںاورحقوق کے لئے بلوچ عوام کی سیاسی اوراخلاقی حمایت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے تو2009ء میں برطانیہ کی ایک عدالت میں دوبلوچ نوجوانوں کے کیس میں بطورگواہ پیش ہوتے ہوئے نہ صرف بلو چ عوام کی مسلح جدوجہد کی حمایت کی بلکہ یہاں تک کہاکہ اگرمیں بلو چ ہوتااور میرے گھروالوںپر ظلم ہوتاتومیں بھی ہتھیاراٹھالیتا اوروہی کچھ کرتا جو آج بلوچ نوجوان کررہے ہیں۔ طارق جاوید نے کہاکہ عمران خان نے ایک ٹی وی انٹرویو میں بلوچوں کے آزادی کے مطالبہ کی بھی حمایت کی لیکن اس بنیاد پرکبھی عمران خان کو بلوچوں کی کارروائیوں میں موردالزام نہیں ٹھہرایاگیالیکن بلوچ عوام کی سیاسی واخلاقی حمایت کرنے پر ایم کیوایم کوپاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پیش آنے والے واقعہ میں ملوث کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی ہم شدیدمذمت کرتے ہیں۔
طارق جاوید نے کہاکہ ہم دوٹوک اور واضح الفاظ میں بتادینا چاہتے ہیں کہ ہمارا پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے واقعہ سے کوئی تعلق نہیں، ماضی میں بھی اس قسم کے جھوٹے الزامات ، ایم کیوایم اورقائدتحریک جناب الطاف حسین پرعائد کیے جاتے رہے ہیں لیکن عوام کے دلوں سے الطاف بھائی کی محبت ختم نہیںکرسکے ،آئندہ بھی اس قسم کی بہتان تراشیوںسے عوام کے دلوں سے ایم کیوایم اورقائد تحریک جناب الطاف حسین کی محبت ختم نہیں کی جاسکے گی ،مظلوم عوام ، قائد تحریک الطاف حسین کی قیادت میں اپنے حقوق کیلئے پرامن جدوجہد کرتے رہیں گے ۔ انہوں نے حق پرست عوام سے کہاکہ وہ جھوٹے الزامات پر ہرگز کان نہ دھریں اوراپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں ۔
 طارق جاوید نے کہاکہ اپنے جائز حقوق کا مطالبہ کرنے والے بلوچوں ،مہاجروںاور سندھیوں گرفتارکرکے لاپتہ کیا جارہا ہے …کئی کئی برسوں تک لاپتہ افراد کو فوج، رینجرز اور ایف سی کی حراست میں انسانیت سو ز تشدد کا نشانہ بنایاجاتا رہاہے ،ماورائے عدالت قتل کرکے ان کی لاشیں مسخ شدہ پھینکی جارہی ہیں ،چھاپے اورگرفتاریوں کے دوران بلوچ اور سندھی ماؤں ، بہنوں اور بزرگوںکی بے حرمتی کے واقعات روزمرہ کا معمول بن چکے ہیںلیکن ان ریاستی مظالم کاتذکرہ نہ تو میڈیا میں کیاجاتا ہے، نہ منتخب ایوانوں میں ان مظلوم قوموں کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف کوئی آواز اٹھائی جاتی ہے اورنہ ہی عدالتوں سے انصاف فراہم کیاجاتا ہے ۔آخر مظلوم اپنے بنیادی حقوق اور انصاف کیلئے کس دروازے پر دستک دیں ؟انہوں نے سوال کیاکہ جب بلوچستان اورسندھ کے وسائل پرقبضہ کرکے عوام کے ساتھ غلاموں سے بدتر سلوک کیاجائے گا ، حقوق کا مطالبہ کرنے کے جرم میں انہیں ماورائے عدالت قتل کیاجائے گا،جبری گمشدہ کردیاجائے گا،مظلوم بلوچوںکو ہیلی کاپٹر سے پھینک کر انتہائی سفاکی سے قتل کیا جائے گا، ماؤں ،بہنوں اوربزرگوںکی بے حرمتی کی جائے گی ،بلوچوں کوان کے گھروںسے بیدخل کیا جائے گا، تعلیم کے بنیادی حق کا مطالبہ کرنے والی معصوم بلوچ طالبات پر لشکرکشی کی جائے گی ، انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایاجائے گا تو کیا ان مظالم سے نفرت کے جذبات پیدا نہیں ہوں گے ؟ انہوں نے کہاکہ پروفیسر ڈاکٹرحسن ظفرعارف ، آصف پاشا، سید علی رضا عابدی ،نیاز لاشاری اوردیگرپیارے پیارے لوگوں کو بیدردی سے قتل کردیا گیا لیکن ان کے اہل خانہ کوآج تک کسی نے انصاف نہیں دیا ۔انہوں نے کہا کہ مظلوم ومحروم عوام میں شعوری بیداری کی لہردوڑ گئی ہے اوراب ظلم وستم ، چھاپے گرفتاریوں اورمنفی پروپیگنڈوں سے مظلوم قوموں کی آزادی کی تحریک کو دبایا نہیں جاسکتا۔اس موقع پر  اراکین رابطہ کمیٹی قاسم علی رضا، مصطفےٰ عزیزآبادی اورارشدحسین نے بھی اظہارخیال کیا۔ 

٭٭٭٭٭


4/24/2024 4:50:55 PM