Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

ایم کیوایم کے کارکن فرقان اقبال پورٹ قاسم اتھارٹی میں ملازمت کرتے تھے ،انہیں11مئی کو ڈیوٹی سے گھرواپس جاتے ہوئے قائدآبادسے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے انہیں حراست میں لیاتھا


ایم کیوایم کے کارکن فرقان اقبال پورٹ قاسم اتھارٹی میں ملازمت کرتے تھے ،انہیں11مئی کو ڈیوٹی سے گھرواپس جاتے ہوئے قائدآبادسے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے انہیں حراست میں لیاتھا
 Posted on: 5/25/2017
ایم کیوایم کے کارکن فرقان اقبال پورٹ قاسم اتھارٹی میں ملازمت کرتے تھے ،انہیں11مئی کو ڈیوٹی سے گھرواپس
جاتے ہوئے قائدآبادسے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے انہیں حراست میں لیاتھا
اہلکارسادہ لباس میں ملوس تھے اور نقاب پوش تھے ۔ یہ سرکاری اہلکار جس گاڑی میں سوارتھے وہ بغیرنمبرپلیٹ کی تھی
گرفتاری کے واقعہ پر فرقان اقبال کے اہل خانہ نے 15مئی کوعدالت میں پٹیشن بھی دائر کی لیکن ان کاکچھ پتہ نہیں چل سکا
بدھ 24 مئی کی صبح میمن گوٹھ کے علاقے میں جھاڑیوں سے فرقان اقبال کی تشددزدہ لاش پائی گئی 
ایدھی سینٹر کے عملے نے رات کوفرقان اقبال کے اہل خانہ کولاش ملنے کی اطلاع دی۔اہل خانہ نے ایدھی سینٹرپہنچ کرلاش کی شناخت کی 
میمن گوٹھ کے علاقے سے اس سے قبل بھی ایم کیوایم کے کئی لاپتہ کارکنوں کی مسخ شدہ لاشیں مل چکی ہیں

ایم کیوایم گلشن اقبال ٹاؤن کے کارکن فرقان اقبال کے ماورائے عدالت قتل کے بارے میں موصول ہونے والی مزید تفصیلات کے مطابق فرقان اقبال پورٹ قاسم اتھارٹی میں ملازمت کرتے تھے ۔ جمعرات 11مئی کو وہ ا پنی ڈیوٹی سے گھرواپس جارہے تھے کہ قائدآبادکے علاقے میں فرقان اقبال اور دوسرے کارکن اسد کو قانون نافذ کرنے ادارے کے اہلکاروں نے حراست میں لے لیااورنامعلوم مقام پرمنتقل کردیا۔عینی شاہدین کے مطابق یہ اہلکارسادہ لباس میں ملوس تھے اور نقاب پوش تھے ۔ یہ سرکاری اہلکار جس گاڑی میں سوارتھے وہ بغیرنمبرپلیٹ کی تھی ۔ گرفتاری کے واقعہ پر فرقان اقبال کے اہل خانہ نے 15مئی کوعدالت میں گرفتاری اورلاپتہ کیئے جانے کے بارے میں پٹیشن بھی دائر کی لیکن ان کاکچھ پتہ نہیں چل سکا۔ بدھ 24 مئی کی صبح میمن گوٹھ کے علاقے میں جھاڑیوں سے فرقان اقبال کی تشددزدہ لاش پائی گئی ۔ لاش کو سہراب گوٹھ کے علاقے میں واقع ایدھی کے سردخانے منتقل کردیاگیا۔ جس کے بعد ایدھی سینٹر کے عملے نے بدھ کی رات کوفرقان اقبال کے اہل خانہ کولاش ملنے کی اطلاع دی۔ جس کے بعد اہل خانہ نے ایدھی سینٹرپہنچ کرلاش کی شناخت فرقان اقبال کی حیثیت سے کرلی ۔ یہاںیہ امرقابل ذکرہے کہ میمن گوٹھ کے علاقے سے اس سے قبل بھی ایم کیوایم کے کئی لاپتہ کارکنوں کی مسخ شدہ لاشیں مل چکی ہیں جس سے صاف لگتاہے کہ ایک ہی قانون نافذ کرنے والاادارہ ان ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہے ۔ فرقان اقبال سے قبل قانون نافذ کرنے والے ادارے ایم کیوایم کے 73کارکنوں کوماورائے عدالت قتل کرچکے ہیں اوریہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں74واں ماورائے عدالت قتل ہے ۔ 

*****

4/19/2024 11:34:01 AM