Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

چوہدری نثارعلی خان کو وزارت داخلہ کے منصب پر فائز رہنے کا کوئی حق نہیں ہے، ندیم نصرت


چوہدری نثارعلی خان کو وزارت داخلہ کے منصب پر فائز رہنے کا کوئی حق نہیں ہے، ندیم نصرت
 Posted on: 4/29/2017
چوہدری نثارعلی خان کو وزارت داخلہ کے منصب پر فائز رہنے کا کوئی حق نہیں ہے، ندیم نصرت
چوہدری نثارعلی نے ملک کی سیکوریٹی فورس کوکراچی کے عوام کے خلاف استعمال کرکے جنگی جرائم ارتکاب کیا ہے، ندیم نصرت
چوہدری نثارعلی خان کو ذہنی طور پر طالبان ، انتہاء پسند، فرقہ وارانہ تنظیموں کے حمایتی ہیں ، ندیم نصرت
چوہدری نثار نے قائد تحریک الطا ف حسین کے خلاف غلیظ اوربیہودہ زبان استعمال کرکے کروڑوں عوام کی دل آزاری کی ہے ،ندیم نصرت
کراچی کو کالعدم جہادی اورفرقہ وارانہ تنظیموں کے حوالہ کرنے کی سازش سراسرملک دشمنی اور جمہوریت دشمنی ہے، ندیم نصرت
ایم کیوایم غدار نہیں بلکہ چوہدری نثار اوران کے سرپرست ایم کیوایم کو غداربنانے پر تلے ہوئے ہیں، ندیم نصرت
اگرمہاجروں نے بھارت یا اسرائیل سے تربیت لی ہوتی تو وہ آج بے بسی کی موت نہیں مرتے، ندیم نصرت
احسان اللہ احسان ، متحدہ قومی موومنٹ کے جلسہ پر حملہ اور ایک رکن سندھ اسمبلی کو قتل کرنے کااعتراف کرچکا ہے ، عادل غفار
پاکستانی فوج ، القاعدہ، داعش اور طالبان ایک ہیں، عادل غفار
یم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب

متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے کنوینر ندیم نصرت نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ چوہدری نثارعلی نے ملک کی سیکوریٹی فورس کوکراچی کے عوام کے خلاف استعمال کرکے جنگی جرائم ارتکاب کیا ہے اورانہیں وزارت داخلہ کے منصب پر فائز رہنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ یہ بات انہوں نے ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے رکن مصطفی عزیزآبادی اور برطانیہ میں انسانی حقوق کے نمائندے عادل غفار ایڈوکیٹ بھی موجود تھے ۔ پریس کانفرنس سے عادل غفار ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ندیم نصرت نے چوہدری نثارعلی خان کو ذہنی طور پر طالبان ، انتہاء پسند، فرقہ وارانہ تنظیموں کے حمایتی اور لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کا وکیل قراردیتے ہوئے کہاکہ چوہدری نثارعلی خان نے قائد تحریک جناب الطا ف حسین کے خلاف غلیظ اوربیہودہ زبان استعمال کرکے کروڑوں حق پرست عوام بالخصوص مہاجروں کی دل آزاری کی ہے ، رابطہ کمیٹی کے تمام ارکان اور پاکستان کے حق پرست عوام چوہدری نثارکی ہرزہ سرائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ چوہدری نثار نے خوداعتراف کرلیا ہے کہ انہوں نے ایم کیوایم کو صفحہ ہستی سے مٹانے کیلئے ساڑھے تین سال قبل رینجرز کو کراچی بھیجاتھا ۔ مہاجروں کی بلاجوا ز گرفتاریوں، جبری گمشدگیوں ، حراست کے دوران ان پر انسانیت سوز تشدد ،ماورائے عدالت قتل اورانسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں میں چوہدری نثارعلی برابر کے ملوث اور جنگی جرائم کے مرتکب ہیں لہٰذا رینجرز سمیت جنگی جرائم کے دیگر ذمہ داروں کے ساتھ ساتھ چوہدری نثارعلی خان کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایاجائے اور انہیں سخت ترین سزا دی جائے ۔ندیم نصرت نے کہاکہ ایک جانب وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی 1987ء سے الیکشن میں حصہ لیکر عوام کے ووٹوں سے کامیابی حاصل کرنے والے جماعت متحدہ قومی موومنٹ کو کراچی کی سیاست میں حصہ لینے کے حق سے محروم کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب چوہدری نثارکی حکومت میں ہزاروں پاکستانیوں کے قتل میں ملوث سفاک قاتل ہیروبناکر پیش کیاجارہا ہے ، لال مسجد میں آپریشن کے دوران ایس ایس جی کے چھ کمانڈوز کو شہیدکردیا جاتا ہے اورچوہدری نثارعلی برطانیہ آکر اعلان کرتا ہے کہ لال مسجد کے خطیب مولاناعبدالعزیز کے خلاف اس لئے ایکشن نہیں لیاجاتا کہ اس سے امن وامان کی صورتحال کو خطرہ لاحق ہے ،چوہدری نثارعلی ریاست پاکستان اوراس کے آئین کو تسلیم نہ کرنے والے مولاناعبدالعزیز کی وکالت کررہے ہیں، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ان کا دفاع کررہے ہیں جبکہ بانیان پاکستان کی اولادوں کو سیاست میں حصہ لینے کے حق سے محروم کی شرمناک کوشش کررہے ہیں ،یہ سرکاری اہکاروں کے نرغے میں مقبوضہ کراچی کا دورہ کرسکتے ہیں لیکن انہیں اندازہ نہیں کہ آج پوری دنیاانہیں کن ’’ناموں‘‘ سے پکاررہی ہے ۔ندیم نصرت نے کہاکہ کراچی کو کالعدم جہادی اورفرقہ وارانہ تنظیموں کے حوالہ کرنے کی سازش سراسرملک دشمنی اور جمہوریت دشمنی ہے اور تعلیم یافتہ قوم چوہدری نثارعلی کے اس گھناؤنے جرم کو کبھی معاف نہیں کرے گی ۔چوہدری نثار نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور زمینوں پر قبضوں کی وارداتوں میں اضافہ کااعتراف کرکے ثابت کردیا ہے کہ کراچی میں رینجرز کے ذریعہ آپریشن کا مقصد قیام امن نہیں بلکہ ایم کیوایم کوصفحہ ہستی سے مٹانا اور کراچی کو کالونی بنانا تھا۔ قائد تحریک جناب الطاف حسین نے 2013ء میں اپنی صفوں کو جرائم پیشہ عناصر سے پاک کیاتو چوہدری نثار نے ان جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرکے پی ایس پی بنائی اور انہیں احسان اللہ احسان کی طرح فرشتہ بناکر پیش کیا، چوہدری نثارنے جرائم پیشہ عناصر کو ڈرائی کلین کرکے کراچی پر مسلط کرنے کی سازش کی اور اس سازش میں قائد تحریک جناب الطاف حسین سب سے بڑی رکاوٹ ہیں اسی لئے مائنس الطاف فارمولہ کے تحت مہاجروں کو ظلم وستم کا نشانہ بنایاجارہاہے ۔ندیم نصرت نے کہاکہ چوہدری نثارعلی ، طالبان دہشت گردوں کا سب سے بڑا حامی ہے ، جب امریکی ڈرون حملہ میں حکیم اللہ محسود ماراگیا تو چوہدری نثارنے حکیم اللہ محسود کے قتل پر اس طرح شدید غصہ کا اظہار کیاگویا وہ ان کا رشتہ دار ہو۔ پنجاب کے مختلف علاقوں میں کھلے عام’’ شیعہ کافر ‘‘کے نعرے لگ رہے ہیں ، احمدی جماعت کے لوگوں کو قتل کیاجارہا ہے ، گزشتہ دنوں لاہورمیں پنجاب یونیورسٹی کی خاتون پروفیسر جوکہ احمدی جماعت سے تعلق رکھتی تھیں ، انہیں قتل کردیاگیا لیکن چوہدری نثار کو پنجاب میں امن وامان کی مخدوش صورتحال دکھائی نہیں دیتی ۔ چوہدری نثارعلی خان نے آصف علی زرداری کے دو قریبی دوستوں کی گمشدگی پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ شہریوں کو لاپتہ نہیں کیاجاناچاہیے لیکن انہیں ایم کیوایم کے سینکڑوں لاپتہ کارکنان دکھائی نہیں دیتے ، کوئٹہ میں نامی گرامی وکلاء کے قتل پرسپریم کورٹ کے جج نے چوہدری نثار پر ذمہ داری عائد کی لیکن چوہدری نثارعلی خان نے اس رپورٹ کو دبانے کی کوشش کی ۔ چوہدری نثارعلی کہتے ہیں کہ قائد تحریک جناب الطاف حسین پاکستان کے آئین کونہیں مانتے لیکن یہی چوہدری نثارتھے جوجناب الطاف حسین کے قومی شناختی کارڈ اورپاسپورٹ بنانے کی راہ میں رکاوٹ بنے اورانہوں نے جناب الطاف حسین کی تمام تفصیلات کمپیوٹرسے غائب کرادیں تاکہ جناب الطاف حسین کو پاکستانی شہریت سے محروم کیاجاسکے ۔ ندیم نصرت نے کہاکہ قائد تحریک جناب الطاف حسین ایک اصول پرست سیاسی رہنما ہیں جنہوں نے 1988 ء میں آئی ایس آئی کے سربراہ حمید گل کی جانب سے 50 لاکھ روپے کی رقم لینے سے صاف انکارکردیا جوانہوں نے آئی بی کے سابق سربراہ بریگیڈئیر امتیاز احمد کے ذریعہ بھجوائی تھی ۔الطاف بھائی پرجھوٹے الزامات لگانے والے خود سوچیں اگر وہ ظرف وضمیرکا سوداکرنے والے ہوتے تو اپنے ملک کی ایجنسی سے پیسہ لیکرآج شرفاء کی فہرست میں شامل ہوتے ، نہ ان پر جھوٹے الزامات عائد کیے جاتے اورنہ انہیں جلاوطنی کی زندگی گزارنی پڑتی۔ کیاچوہدری نثار جواب دیں گے کہ پاکستانی عوام اوردفاعی بجٹ کی رقم سے سیاستدانوں کی خریدوفروخت کرنے کا اختیارحمیدگل کو کس نے دیا؟اصغرخان کیس کی مثال ہمارے سامنے ہے جن لوگوں نے آئین توڑا انکے خلاف ایکشن کب ہوگا؟ معروف مصنفہ محترمہ عائشہ صدیقہ نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ فوجی افسران کروڑوں ایکڑزمین پرہاؤسنگ اسکیمیں بنارہے ہیں ، انہوں نے وکلاء مہم چلانے کیلئے پانی کی طرح پیسہ بہایا کیایہ عمل آئین کی خلاف ورز ی نہیں ہے ؟ اور ان کے خلاف ایکشن کب ہوگا؟ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم غدار نہیں بلکہ چوہدری نثار اوران کے سرپرست ایم کیوایم کو غداربنانے پر تلے ہوئے ہیں ۔یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ اوکاڑہ میں فوجی افسران غریب مزارعین کو ان کی زمینوں سے بیدخل کررہے ہیں اوراحتجاج کرنے پر مزارعین کو ’’را‘‘ کا ایجنٹ قراردیکر ان پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑرہے ہیں ۔
ندیم نصرت نے کہاکہ اگرمہاجروں نے بھارت یا اسرائیل سے تربیت لی ہوتی تو وہ آج بے بسی کی موت نہیں مرتے ۔ چوہدری نثارعلی طالبان کی حمایت کرکے کیامہاجروں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اگر وہ بھی غیرممالک سے تربیت لیکر دہشت گردی کی کارروائیاں کریں گے تو ان کے خلاف ایکشن لینے کے بجائے انہیں فرشتہ بناکر ٹیلی ویژن پر پیش کیاجائے گا؟مہاجروں کی حب الوطنی کو سربازار اچھالنے والے چوہدری نثارعلی خان کونہیں بھولنا چاہیے کہ انکے اجداد نے حریت پسندوں کی مخبریاں کرکے انگریزوں سے جاگیریں حاصل کی تھیں جبکہ مہاجروں کے اجداد نے آزادی کیلئے لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح خوجہ اثناء عشری شیعہ تھے لیکن آج شیعہ کمیونٹی جوکہ پاکستان کی آبادی کا 20فیصد ہے اسے دیوار سے لگایاجارہا ہے ، احمدیوں اورمسیحی برادری کو نشانہ بنایاجارہا ہے جوکہ قابل مذمت ہے ۔ 
ندیم نصرت نے کہاکہ گزشتہ ایک ہفتہ سے طالبان کے ظلم کا شکار کروڑوں عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے نمک پاشی کا عمل کیاجارہاہے اور سفاک قاتل احسان اللہ احسان کی بہترامیج بنانے کا سلسلہ جاری ہے اس سلسلے میں ایک اینکرپرسن سلیم صافی احسان اللہ احسان کے بارے میں جس قسم کے ریمارکس دے رہے ہیں وہ کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہیں ۔ ہزاروں پاکستانیوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے والے کے بارے میں سلیم صافی فرماتے ہیں کہ وہ شاعر اورادیب ہیں اگرانہیں وقت ملتا تو شائد وہ یہ بھی کہہ دیتے کہ احسان اللہ احسان ، پاکستان کا نیلسن مینڈیلا ہے اور جو کام عبدالستارایدھی نہ کرسکے وہ احسان اللہ احسان نے کیے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام لبرل اوراعتدال پسند ہیں اوراچھی طرح واقف ہیں کہ مذہب کا ریاست سے کوئی تعلق نہیں ہے ، سلیم صافی سفاک قاتلوں کی جتنی چاہیں اچھی امیج بنالیں لیکن پاکستان کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ ملالہ یوسف زئی اور آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے سمیت خودکش حملوں اور بم دھماکوں کی ذمہ داری احسان اللہ احسان قبول کرچکا ہے ۔ایک جانب سفاک قاتل کا ادب واحترام سے انٹرویو لیاجارہا ہے جبکہ دوسری جانب جامعہ کراچی کے سابق پروفیسر ڈاکٹرحسن ظفرعارف کو ہتھکڑیاں لگاکرپیش کیاجاتا ہے ۔ مہاجروں نے کبھی فوج پر گولی نہیں چلائی لیکن مہاجروں کے مرکز نائن زیرو پر لشکرکشی کردی جاتی ہے ، سندھ ہائی کورٹ کے جج کی جانب سے کہاگیا ہے کہ ایک ماہ کے دوران صرف کراچی سے چارسو افراد لاپتہ ہوئے ہیں،مہاجروں ، بلوچوں اورفاٹا کے شہریوں کو لاپتہ کیاجارہا ہے اورچوہدری نثارکی ایما پر ایک قاتل کو ہیروبناکر نہ صرف پیش کیاجارہا ہے بلکہ اس کا دفاع بھی کیاجارہا ہے اورکراچی والوں کویہ پیغام دیاجارہا ہے کہ وہ بھی احسان اللہ احسان کی طرح عمل کریں دلیل کے بجائے طاقت کی زبان میں بات کریں تو انکی بات سنی جائے گی ۔ اس موقع پرآرمی پبلک اسکول کے شہید بچوں کے والدین کے تاثرات پرمشتمل وڈیو کلپ دکھائی گئی ۔
انسانی حقو ق کے نمائندے عادل غفار نے انگریزی میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ احسان اللہ احسان ، متحدہ قومی موومنٹ کے جلسہ پر حملہ اور ایک رکن سندھ اسمبلی کو قتل کرنے کااعتراف کرچکا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز قائد تحریک جناب الطاف حسین نے اپنے آڈیوپیغام میں کہاہے کہ پاکستانی فوج ، القاعدہ، داعش اور طالبان ایک ہیں اوران کا ایجنڈا صرف متحدہ قومی موومنٹ کوصفحہ ہستی سے مٹانا ہے ۔طالبان دہشت گردوں نے اورنگی ٹاؤن میں ایم کیوایم کے جلسہ میں بم دھماکہ کیا اور رکن سندھ اسمبلی منظرامام کو قتل کیاجس کا احسان اللہ احسان نے اعتراف بھی کیا ہے ۔اس موقع پر احسان اللہ احسان کا وڈیوپیغام بھی صحافیوں کودکھایاگیا۔

*****

4/19/2024 9:21:07 AM